كِتَاب صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ نماز عیدین کے احکام و مسائل 2. باب تَرْكِ الصَّلاَةِ قَبْلَ الْعِيدِ وَبَعْدَهَا فِي الْمُصَلَّى: باب: عیدگاہ میں نماز عید سے پہلے اور بعد نماز نہیں پڑھنی چاہیے۔
معاذ عنبری نے کہا: ہم سے شعبہ نے حدیث بیان کی، انھوں نے عدی سے روایت کی، انھوں نے سعید بن جبیر سے اور انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید الاضحیٰ یا عید الفطر کے دن باہر نکلے اوردو رکعتیں پڑھائیں، اس سے پہلے یا بعد میں کوئی نماز نہیں پڑھی۔پھر عورتوں کے پاس آئے جبکہ بلال رضی اللہ عنہ آپ کے ساتھ تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کو صدقے کا حکم دیا تو کوئی عورت اپنی بالیاں (بلال رضی اللہ عنہ کے کپڑے میں) ڈالتی تھیں اور کوئی اپنا (لونگ وغیرہ کا خوشبودار) ہار ڈالتی تھی۔
محمد بن ادریس اورغندر دونوں نے شعبہ سے اسی سند کے ساتھ اس (مذکورہ بالا حدیث) کے ہم معنی حدیث بیان کی۔
|