كِتَاب صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ نماز عیدین کے احکام و مسائل 1. باب ذِكْرِ إِبَاحَةِ خُرُوجِ النِّسَاءِ فِي الْعِيدَيْنِ إِلَى الْمُصَلَّى وَشُهُودِ الْخُطْبَةِ مُفَارِقَاتٍ لِلرِّجَالِ: باب: عورتوں کا عیدین کے دن عیدگاہ جانا اور مردوں سے الگ خطبہ میں حاضر ہونا جائز ہے۔
محمد (بن سیرین) نے حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انھوں نے کہا: آپ نے ہمیں حکم دیا۔۔۔ان کی مراد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے تھی۔۔۔کہ ہم عیدین میں بالغہ اور پردہ نشین عورتوں کو لے جایا کریں اور آپ نے حیض والی عورتوں کو حکم دیا کہ وہ مسلمانوں کی نماز کی جگہ سے ہٹ کر بیٹھیں۔
عاصم احول نے حفصہ بنت سیرین سے اور انھوں نے حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انھوں نے کہا: "ہمیں عیدین میں نکلنے کا حکم دیاجاتاتھا، پردہ نشین اوردوشیزہ کو بھی۔"انھوں نے کہا: حیض والی عورتیں بھی نکلیں گی اور لوگوں کے پیچھے رہیں گی اور لوگوں کے ساتھ تکبیر کہیں گی۔
۔ ہشام نے حفصہ بن سیرین سے اور انھوں نے حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا کہ ہم عید الفطر اورعید الاضحیٰ میں عورتوں کو باہر نکالیں، دوشیزہ، حائضہ اور پردہ نشیں عورتوں کو باہر نکالیں، دوشیزہ اور حائضہ اور پردہ نشین عورتوں کو، لیکن حائضہ نمازسےدور رہیں۔وہ خیروبرکت اور مسلمانوں کی دعا میں شریک ہوں۔میں نے عرض کی: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! ہم میں سے کسی عورت کے پاس چادر نہیں ہوتی۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اس کی (کوئی مسلمانک) بہن اس کو اپنی چادر کا ایک حصہ پہنا دے۔"
|