جماع أَبْوَابِ التَّطَوُّعِ غَيْرَ مَا تَقَدَّمَ ذِكْرُنَا لَهَا نفل نماز کے متعلق غیر مذکور احادیث کے ابواب کا مجموعہ 769. (536) بَابُ صَلَاةِ التَّسْبِيحِ إِنْ صَحَّ الْخَبَرُ فَإِنَّ فِي الْقَلْبِ مِنْ هَذَا الْإِسْنَادِ شَيْئًا نماز تسبیح کا بیان، اگر اس سلسلے میں مروی حدیث صیحح ہو، کیونکہ اس سند کے بارے میں میرا دل مطمئن نہیں ہے
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: ”اے عباس، اے چچا جان، کیا میں آپ کو عطیہ نہ دوں، کیا میں آپ کو تحفہ اور انعام نہ دوں؟ کیا میں آپ کے لئے دس چیزیں نہ بیان کروں جب آپ وہ دس چیزوں کو کرلیں گے تو اللہ تعالیٰ آپ کے پہلے اور پچھلے، پر انے اور نئے، غلطی سے کیے ہوئے اور عمداََ سر زد ہونے والے، چھوٹے اور بڑے، خفیہ اور علانیہ سارے گناہ معاف فرما دے گا۔ وہ دس چیزیں یہ ہیں۔ تم چار رکعات اس طرح پڑھو کہ ہر رکعت میں سوره الفاتحه کے ساتھ کوئی اور سورت بھی تلاوت کرو، پھر جب پہلی رکعت میں قراءت سے فارغ ہو جاؤ تو کھڑے کھڑے یہ کلمات پندرہ مرتبہ پڑھو، «سُبْحَانَ اللهِ، وَالحَمْدُ لِلَٰهِ، وَلَا إِلٰهَ إِلَّا اللهُ، وَاللَٰهُ أَكْبَرُ» ”اللہ پاک ہے، اور تمام تعریفیں اللہ کے لئے ہیں، اور اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، اور اللہ سب سے بڑا ہے۔“ پھر تم رکوع کرو تو رکوع کی حالت میں یہی کلمات دس مرتبہ پڑھو، پھر رکوع سے سر اُٹھا کر یہ کلمات دس بار پڑھو، پھر سجدہ کرو تو یہ کلمات دس دفعہ پڑھو، پھر سجدے سے سر اُٹھا کر یہ کلمات دس مرتبہ پڑھو، پھر سجدہ کرو تو یہ کلمات دس بار پڑھو، پھر سجدے سے سر اُٹھا کر دس بار پڑھو، اس طرح ہر رکعت میں یہ کلمات پچھتّر مرتبہ ہو جائے گا اس طرح چاروں رکعات میں پڑھو گے، اگر تمہیں استطاعت ہو تو ہر روز ایک بار یہ نماز پڑھ لیا کرو، اگر ہر روز ممکن نہ ہو تو ہفتے میں ایک بار پڑھ لیا کرو، اگر تم یہ بھی نہ کر سکو تو ہر مہینے میں ایک بار ادا کر لیا کرو، اگر تم سے یہ بھی ممکن نہ ہو تو سال میں ایک مرتبہ پڑھ لیا کرو، اگر تم یہ بھی نہ کر سکو تو پوری عمر میں ایک بار پڑھ لینا۔“ جناب ابراہیم بن حکم بن ابان نے اپنے باپ کے واسطے کے ساتھ حضرت عکرمہ سے یہ روایت مرسل بیان کی ہے، اس میں سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کا نام ذکر نہیں کیا۔ ہمیں یہ روایت محمد بن رافع نے ابراہیم بن حکم سے بیان کی ہے۔
تخریج الحدیث: صحيح
|