صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْفَرِيضَةِ فِي السَّفَرِ
سفر میں فرض نماز کی ادائیگی کے ابواب کا مجموعہ
614. (381) بَابُ إِبَاحَةِ قَصْرِ الْمُسَافِرِ الصَّلَاةَ فِي الْمُدُنِ إِذَا قَدِمَهَا، مَا لَمْ يَنْوِ مَقَامًا يُوجِبُ إِتْمَامَ الصَّلَاةِ
مسافر کے کسی شہر میں آکر نماز قصر کرنے کا بیان، جب تک وہ اتنے دن قیام کرنے کا ارادہ نہ رکھتا ہو کہ جس میں مکمّل نماز پڑھنا واجب ہو جاتا ہے
حدیث نمبر: 951
Save to word اعراب
نا محمد بن عبد الاعلى الصنعاني ، نا خالد يعني ابن الحارث ، ح وحدثنا بندار ، نا محمد ، قالا: حدثنا شعبة ، اخبرني قتادة ، قال: سمعت موسى ، يقول: سالت ابن عباس كيف اصلي بمكة إذا لم اصل في جماعة؟ فقال:" ركعتين سنة ابي القاسم صلى الله عليه وسلم" . وقال بندار، قال: سمعت قتادة يحدث، عن موسى بن سلمة، قال: سالت ابن عباس.نَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى الصَّنْعَانِيُّ ، نَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ الْحَارِثِ ، ح وَحَدَّثَنَا بُنْدَارٌ ، نَا مُحَمَّدٌ ، قَالا: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، أَخْبَرَنِي قَتَادَةُ ، قَالَ: سَمِعْتُ مُوسَى ، يَقُولُ: سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ كَيْفَ أُصَلِّي بِمَكَّةَ إِذَا لَمْ أُصَلِّ فِي جَمَاعَةٍ؟ فَقَالَ:" رَكْعَتَيْنِ سُنَّةُ أَبِي الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" . وَقَالَ بُنْدَارٌ، قَالَ: سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ، عَنْ مُوسَى بْنِ سَلَمَةَ، قَالَ: سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ.
جناب موسیٰ رحمه الله سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے پوچھا کہ مکّہ مکرّمہ میں نماز کیسے ادا کروں جبکہ میں نے جماعت کے ساتھ نماز نہ پڑھی ہو؟ تو انہوں نے فرمایا کہ ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنّت کے مطابق دو رکعتیں پڑھو۔ بندار کہتے ہیں کہ میں نے قتادہ کو سنا، وہ حضرت موسیٰ بن سلمہ سے بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے سوال کیا۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 952
Save to word اعراب
قال ابو بكر: هذا الخبر عندي دال على ان المسافر إذا صلى مع الإمام فعليه إتمام الصلاة لرواية ليث بن ابي سليم، عن طاوس، عن ابن عباس الذي، حدثنا ابو كريب ، حدثنا حفص بن غياث ، عن ليث ، عن طاوس : عن ابن عباس في المسافر يصلي خلف المقيم. قال: يصلي بصلاته. ولسنا نحتج برواية ليث بن ابي سليم، إلا ان خبر قتادة، عن موسى بن سلمة دال على خلاف رواية سليمان التيمي، عن طاوس في المسافر يصلي خلف المقيم، قال: إن شاء سلم في ركعتين، وإن شاء ذهبقَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذَا الْخَبَرُ عِنْدِي دَالٌ عَلَى أَنَّ الْمُسَافِرَ إِذَا صَلَّى مَعَ الإِمَامِ فَعَلَيْهِ إِتْمَامُ الصَّلاةِ لِرِوَايَةِ لَيْثِ بْنِ أَبِي سُلَيْمٍ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ الَّذِي، حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ ، عَنْ لَيْثٍ ، عَنْ طَاوُسٍ : عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي الْمُسَافِرِ يُصَلِّي خَلْفَ الْمُقِيمِ. قَالَ: يُصَلِّي بِصَلاتِهِ. وَلَسْنَا نَحْتَجُّ بِرِوَايَةِ لَيْثِ بْنِ أَبِي سُلَيْمٍ، إِلا أَنَّ خَبَرَ قَتَادَةَ، عَنْ مُوسَى بْنِ سَلَمَةَ دَالٌ عَلَى خِلافِ رِوَايَةِ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ، عَنْ طَاوُسٍ فِي الْمُسَافِرِ يُصَلِّي خَلْفَ الْمُقِيمِ، قَالَ: إِنْ شَاءَ سَلَّمَ فِي رَكْعَتَيْنِ، وَإِنْ شَاءَ ذَهَبَ
امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ میرے نزدیک یہ روایت دلالت کرتی ہے کہ جب مسافر (مقیم) امام کے ساتھ نماز پڑھے تو اُسے مکمل نماز پڑھنی چاہیے۔ جناب طاؤس نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے اس مسافر کے بارے میں پوچھا جو مقیم امام کے پیچھے نماز پڑھتا ہے تو اُنہوں نے فرمایا کہ اُسے امام ہی کی طرح نماز پڑھنی چاہیے۔ (یعنی اگرامام قصر کرے تو وہ بھی قصر کرے، اگر امام مکمّل نماز پڑھے تو وہ بھی مکمّل نماز پڑھے) ہم لیث بن ابی سلیم کی روایت سے دلیل نہیں لیتے مگر جناب قتادہ کی موسٰی بن سلمہ سے روایت، سلیمان التیمی کی طاؤس سے روایت کر دہ حدیث کے خلاف دلیل ہے کہ وہ مسافر جو مقیم امام کے پیچھے نماز پڑھے تو وہ اگر چاہے تو دو رکعتوں کے بعد سلام پھیر دے اور اگر چاہے تو مکمل ادا کر لے۔

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 953
Save to word اعراب
قال: ثنا قال: ثنا بندار، نا يحيى، عن شعبة، عن سليمان التيمي، عن طاوسقَالَ: ثنا قَالَ: ثنا بُنْدَارٌ، نَا يَحْيَى، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ، عَنْ طَاوُسٍ
امام صاحب، بندرا کی سند سے سلیمان التیمی کی طا ؤس سے روایت بیان کرتے ہیں۔ (جس کے الفاظ اور ذکر ہوئے ہیں۔)

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 954
Save to word اعراب
امام شعبی روایت کرے ہیں کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما جب مکّہ مکرّمہ میں ہوتے تو دو دو رکعتیں نماز پڑھتے ہاں اگر امام کے ساتھ نماز پڑھتے تو پھر امام کی طرح مکمّل نماز پڑھتے، (یعنی) اگر وہ باجماعت امام کے ساتھ نماز پڑھتے تو امام جیسی نماز پڑھتے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.