صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ غُسْلِ التَطْهِيرِ وَالِاسْتِحْبَابِ مِنْ غَيْرِ فَرْضٍ وَلَا إِيجَابٍ
غیر فرضی اور غیر واجبی، مستحب اور صفائی ستھرائی کے لیے غسل کے ابواب کا مجموعہ
202. ‏(‏201‏)‏ بَابُ اسْتِحْبَابِ اغْتِسَالِ الْجُنُبِ لِلنَّوْمِ‏.‏
جنبی شخص کا سونے کے لیے غسل کرنا مستحب ہے
حدیث نمبر: 259
Save to word اعراب
نا بندار ، نا عبد الرحمن بن مهدي ، نا معاوية بن صالح ، عن عبد الله بن ابي قيس ، قال: سالت عائشة رضي الله تعالى عنها: كيف كان نوم رسول الله صلى الله عليه وسلم في الجنابة؟ فقالت:" كل ذلك كان يفعل: ربما اغتسل فنام، وربما توضا فنام" . ناه نصر بن بحر الخولاني ، حدثنا ابن وهب ، حدثني معاوية بن صالح ، ان عبد الله بن ابي قيس حدثه، بمثله، وقال:" ربما توضا ونام قبل ان يغتسل"، فقلت: الحمد لله الذي جعل في الامر سعةنا بُنْدَارٌ ، نا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، نا مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَيْسٍ ، قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ رَضِي اللَّهُ تَعَالَى عَنْهَا: كَيْفَ كَانَ نَوْمُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْجَنَابَةِ؟ فَقَالَتْ:" كُلُّ ذَلِكَ كَانَ يَفْعَلُ: رُبَّمَا اغْتَسَلَ فَنَامَ، وَرُبَّمَا تَوَضَّأَ فَنَامَ" . نَاهُ نَصْرُ بْنُ بَحْرٍ الْخَوْلانِيُّ ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، حَدَّثَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي قَيْسٍ حَدَّثَهُ، بِمِثْلِهِ، وَقَالَ:" رُبَّمَا تَوَضَّأَ وَنَامَ قَبْلَ أَنْ يَغْتَسِلَ"، فَقُلْتُ: الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي جَعَلَ فِي الأَمْرِ سَعَةً
حضرت عبداللہ بن ابی قیس رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جنابت کی حالت میں کیسے سوتے تھے؟ تو اُنہوں نے فرمایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہر طرح کرلیا کرتے تھے، بعض اوقات غسل کر کے سو جاتے اور بعض دفعہ وضو کر کے سو جاتے۔ امام صاحب اپنے استاد نصر بن بحر خولانی سے حضرت عبد بن ابی قیس رحمہ اللہ ہی روایت کرتے ہیں کہ اُنہوں نےکہا، بعض اوقات آپ صلی اللہ علیہ وسلم وضو کرتےاور غسل کرنے سے پہلے سو جاتے۔ تو میں نے کہا کہ تمام تعریفیں اللہ تعالیٰ کے لئے ہیں جس نے اس کام میں وُسعت و سہولت رکھی ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.