صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ الْأَوَانِي اللَّوَاتِي يُتَوَضَّأُ فِيهِنَّ أَوْ يُغْتَسَلُ
ان برتنوں کے متعلق ابواب کا مجموعہ جن سے وضو اور غسل کیا جاتا ہے۔
98. ‏(‏98‏)‏ بَابُ إِبَاحَةِ الْوُضُوءِ مِنَ الْجِفَانِ وَالْقِصَاعِ
ٹب اور بڑے پیالوں سے وضو کرنا جائز ہے
حدیث نمبر: 127
Save to word اعراب
نا يحيى بن حكيم ، نا ابن عدي ، عن شعبة ، عن سلمة بن كهيل ، عن كريب ، عن ابن عباس ، قال: بت في بيت خالتي ميمونة، فبقيت رسول الله صلى الله عليه وسلم كيف يصلي من الليل " فبال، ثم غسل وجهه ويديه، ثم نام، ثم قام واطلق شناق القربة، فصب في القصعة او الجفنة، فتوضا وضوءا بين الوضوءين، وقام يصلي، فقمت فتوضات، فجئت عن يساره فاخذني فجعلني عن يمينه" نا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ ، نا ابْنُ عَدِيٍّ ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ ، عَنْ كُرَيْبٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: بِتُّ فِي بَيْتِ خَالَتِي مَيْمُونَةَ، فَبَقِيتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَيْفَ يُصَلِّي مِنَ اللَّيْلِ " فَبَالَ، ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ وَيَدَيْهِ، ثُمَّ نَامَ، ثُمَّ قَامَ وَأَطْلَقَ شِنَاقَ الْقِرْبَةِ، فَصَبَّ فِي الْقَصْعَةِ أَوِ الْجَفْنَةِ، فَتَوَضَّأَ وُضُوءًا بَيْنَ الْوُضُوءَيْنِ، وَقَامَ يُصَلِّي، فَقُمْتُ فَتَوَضَّأْتُ، فَجِئْتُ عَنْ يَسَارِهِ فَأَخَذَنِي فَجَعَلَنِي عَنْ يَمِينِهِ"
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ میں نے اپنی خالہ سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کے گھر رات گزاری، میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تاک میں رہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم رات کو کیسے نماز پڑھتے ہیں۔ لہذا (رات کو) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیشاب کیا، پھر اپنا چہرہ اور دونوں ہاتھ دھوئے، پھر سو گئے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم (کچھ دیر آرام کرنے کے بعد) اُٹھے اور مشکیزے کی رسی کھولی، اور بڑے پیالے یا ٹب میں پانی اُنڈیلا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو وضوں کے درمیان وضو کیا (نہ بہت اعلیٰ نہ بہت ہلکا) اور کھڑے ہو کر نماز پڑھنا شروع کر دی، تو میں اُٹھا اور میں نے بھی وضو کیا، پھر میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بائیں جانب آکر (کھڑا ہوگیا) توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نےمجھے (کان سے) پکڑ کراپنی دائیں جانب کھڑا کرلیا۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.