كِتَابُ الْقِبْلَةِ کتاب: قبلہ کے بیان میں 6. بَابُ مَا جَاءَ فِي خُرُوجِ النِّسَاءِ إِلَى الْمَسَاجِدِ عورتوں کا مسجد میں جانے کا بیان
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے: ”مت منع کرو اللہ جل جلالہُ کی لونڈیوں کو مسجد میں آنے سے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح، فأما حديث عبد الله بن عمر بن الخطاب، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 900، 5238، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 442، وأبو داود فى «سننه» برقم: 566، 567، 568، والترمذي فى «جامعه» برقم: 570، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 707، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 16، وأحمد فى «مسنده» برقم: 4610، والدارمي فى «مسنده» برقم: 456، 1314، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2208، والحميدي فى «مسنده» برقم: 624، وعبد الرزاق في «مصنفه» برقم: 5107، شركة الحروف نمبر: 428، فواد عبدالباقي نمبر: 14 - كِتَابُ الْقِبْلَةِ-ح: 12»
سیدنا بسر بن سعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے: ”جب تم میں سے کوئی عورت عشاء کی جماعت میں آئے تو خوشبو لگا کر نہ آئے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 443، والنسائي فى «المجتبيٰ» برقم: 5132، 5136، 5137، وأحمد فى «مسنده» برقم: 27586، شركة الحروف نمبر: 428، فواد عبدالباقي نمبر: 14 - كِتَابُ الْقِبْلَةِ-ح: 13»
سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی بی بی سیدہ عاتکہ رضی اللہ عنہا اجازت مانگتی تھیں سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے مسجد جانے کی، تو چپ ہو جاتے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ۔ پس کہتیں سیدہ عاتکہ رضی اللہ عنہا: میں تو قسم اللہ کی جاؤں گی جب تک تم منع نہ کرو گے، تو نہیں منع کرتے تھے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ ان کو۔
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه أحمد فى «مسنده» برقم: 40/1، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 5147، شركة الحروف نمبر: 428، فواد عبدالباقي نمبر: 14 - كِتَابُ الْقِبْلَةِ-ح: 14»
اُم المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دیکھتے جو اس زمانے میں عورتوں نے نکالا ہے، البتہ روک دیتے ان کو مسجدوں میں جانے سے، جیسے روک دی گئیں عورتیں بنی اسرائیل کی۔ کہا یحییٰ بن سعید نے: میں نے پوچھا: عمرہ سے کیا بنی اسرائیل کی عورتیں روکی گئیں تھیں مسجدوں سے؟ کہا: ہاں۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 869، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 445، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1698، وأبو داود فى «سننه» برقم: 569، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 5455، وأحمد فى «مسنده» برقم: 25044، 25241، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 5112، 5113، 6289، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 7692، والطحاوي فى «شرح مشكل الآثار» برقم: 4713، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 1191، 6813، والطبراني فى «الصغير» برقم: 445، شركة الحروف نمبر: 429، فواد عبدالباقي نمبر: 14 - كِتَابُ الْقِبْلَةِ-ح: 15»
|