مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
أَحَادِيثُ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر 758
حدیث نمبر: 758
Save to word اعراب
758 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا محمد بن عجلان، قال: ثنا عياض بن عبد الله بن سعد بن ابي سرح، قال: رايت ابا سعيد الخدري، جاء ومروان بن الحكم يخطب يوم الجمعة، فقام يصلي الركعتين، فجاء إليه الاحراس ليجلسوه، فابي ان يجلس حتي صلي الركعتين، فلما قضي الصلاة اتيناه، فقلنا له: يا ابا سعيد كاد هؤلاء ان يفعلوا بك، فقال ابو سعيد: ما كنت لادعهما لشيء بعد شيء رايته من رسول الله صلي الله عليه وسلم، رايت رسول الله صلي الله عليه وسلم وجاء رجل وهو يخطب يوم الجمعة، فدخل المسجد بهيئة بذة، فقال له النبي صلي الله عليه وسلم: «اصليت» ؟ قال: لا، قال: «فصل ركعتين» ، ثم حث رسول الله صلي الله عليه وسلم الناس علي الصدقة، فالقي الناس ثيابا، فاعطي رسول الله صلي الله عليه وسلم الرجل منها ثوبين، فلما جاءت الجمعة الاخري، جاء الرجل والنبي صلي الله عليه وسلم يخطب، فقال النبي صلي الله عليه وسلم: «هل صليت ركعتين؟» قال: لا، قال: «فصل ركعتين» ، ثم حث الناس علي الصدقة، فالقوا ثيابا، فاعطي رسول الله صلي الله عليه وسلم الرجل منها ثوبين، فلما جاءت الجمعة الاخري، جاء الرجل والنبي صلي الله عليه وسلم يخطب، فقال النبي صلي الله عليه وسلم: «هل صليت ركعتين؟» قال: لا، قال: «فصل ركعتين» ، ثم حث الناس علي الصدقة، فالقوا ثيابا، فطرح الرجل احد ثوبيه، فصاح به رسول الله صلي الله عليه وسلم، وقال: «خذه، فاخذه» ، ثم قال:" انظروا إلي هذا، جاء تلك الجمعة بهيئة بذة، فامرت الناس بالصدقة، فالقوا ثيابا، فاعطيته منها ثوبين، فلما جاءت هذه الجمعة امرت الناس بالصدقة، فالقي احد ثوبيه، قال سفيان: يقول: لا صدقة إلا عن ظهر غني، ولا غني بهذا عن ثوبه"758 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا مُحَمَّدُ بْنُ عَجْلَانَ، قَالَ: ثنا عِيَاضُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي سَرْحٍ، قَالَ: رَأَيْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ، جَاءَ وَمَرْوَانُ بْنُ الْحَكَمِ يَخْطُبُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، فَقَامَ يُصَلِّي الرَّكْعَتَيْنِ، فَجَاءَ إِلَيْهِ الْأَحْرَاسُ لِيُجْلِسُوهُ، فَأَبَي أَنْ يَجْلِسَ حَتَّي صَلَّي الرَّكْعَتَيْنِ، فَلَمَّا قَضَي الصَّلَاةَ أَتَيْنَاهُ، فَقُلْنَا لَهُ: يَا أَبَا سَعِيدٍ كَادَ هَؤُلَاءِ أَنْ يَفْعَلُوا بِكَ، فَقَالَ أَبُو سَعِيدٍ: مَا كُنْتُ لِأَدَعَهُمَا لِشَيْءٍ بَعْدَ شَيْءٍ رَأَيْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَاءَ رَجُلٌ وَهُوَ يَخْطُبُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، فَدَخَلَ الْمَسْجِدَ بِهَيْئَةٍ بَذَّةٍ، فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَصَلَّيْتَ» ؟ قَالَ: لَا، قَالَ: «فَصَلِّ رَكْعَتَيْنِ» ، ثُمَّ حَثَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّاسَ عَلَي الصَّدَقَةِ، فَأَلْقَي النَّاسُ ثِيَابًا، فَأَعْطَي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الرَّجُلَ مِنْهَا ثَوْبَيْنِ، فَلَمَّا جَاءَتِ الْجُمُعَةُ الْأُخْرَي، جَاءَ الرَّجُلُ وَالنَّبِيُّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «هَلْ صَلَّيْتَ رَكْعَتَيْنِ؟» قَالَ: لَا، قَالَ: «فَصَلِّ رَكْعَتَيْنِ» ، ثُمَّ حَثَّ النَّاسَ عَلَي الصَّدَقَةِ، فَأَلْقَوْا ثِيَابًا، فَأَعْطَي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الرَّجُلَ مِنْهَا ثَوْبَيْنِ، فَلَمَّا جَاءَتِ الْجُمُعَةُ الْأُخْرَي، جَاءَ الرَّجُلُ وَالنَّبِيُّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «هَلْ صَلَّيْتَ رَكْعَتَيْنِ؟» قَالَ: لَا، قَالَ: «فَصَلِّ رَكْعَتَيْنِ» ، ثُمَّ حَثَّ النَّاسَ عَلَي الصَّدَقَةِ، فَأَلْقَوْا ثِيَابًا، فَطَرَحَ الرَّجُلُ أَحَدَ ثَوْبَيْهِ، فَصَاحَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَالَ: «خُذْهُ، فَأَخَذَهُ» ، ثُمَّ قَالَ:" انْظُرُوا إِلَي هَذَا، جَاءَ تِلْكَ الْجُمُعَةَ بِهَيْئَةٍ بَذَّةٍ، فَأَمَرْتُ النَّاسَ بِالصَّدَقَةِ، فَأَلْقَوْا ثِيَابًا، فَأَعْطَيْتُهُ مِنْهَا ثَوْبَيْنِ، فَلَمَّا جَاءَتْ هَذِهِ الْجُمُعَةُ أَمَرْتُ النَّاسَ بِالصَّدَقَةِ، فَأَلْقَي أَحَدَ ثَوْبَيْهِ، قَالَ سُفْيَانُ: يَقُولُ: لَا صَدَقَةَ إِلَّا عَنْ ظَهْرِ غِنًي، وَلَا غِنًي بِهَذَا عَنْ ثَوْبِهِ"
758- عیاض بن عبداللہ بیان کرتے ہیں میں نے سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کو دیکھا وہ تشریف لائے۔ مروان اس وقت جمعہ کے دن کا خطبہ دے رہا تھا۔ سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ دورکعات ادا کرنے کے لیے کھڑے ہوئے سپاہی ان کے پاس آئے تاکہ انہیں زبردستی بٹھا دیں، تو انہوں نے بیٹھنے سے انکار کردیا اور دورکعات ادا کیں جب انہوں نے نماز مکمل کی، تو میں ان کی خدمت میں حاضر ہوا میں نے ان سے کہا: اے سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ قریب تھا کہ یہ لوگ آپ سے کوئی نارواسلوک کرتے، تو سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بولے: میں نے ان کے بارے میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے جو کچھ دیکھا ہے اس کے بعد میں کسی اور وجہ سے ان دونوں رکعات کو ترک نہیں کروں گا۔ مجھے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں، یاد ہے، ایک شخص آیا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت جمعے کے دن خطبہ دے رہے تھے۔ وہ شخص اس وقت عام سی حالت میں مسجد میں داخل ہوا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے دریافت کیا: کیا تم نے نماز ادا کرلی ہے؟ اس نے عرض کی: جی نہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم دورکعت ادا کرلو۔ پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو صدقہ کرنے کی ترغیب دی تو لوگوں نے اپنے کپڑے صدقہ کئے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص کو ان کپڑوں میں سے دوکپڑے عطاکیے۔ جب اگلا جمعہ آیا، تو ایک شخص آیا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت خطبہ دے رہے تھے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا: کیا تم نے دورکعات ادا کرلی ہیں؟ اس نے عرض کی جی نہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم دورکعات ادا کرلو۔
پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو صدقہ کرنے کی ترغیب دی، تو لوگوں نے اپنے کپڑے دئیے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص کوان میں سے سوکپڑے دے دئیے۔ جب اس سے اگلا جمعہ آیا، تو ایک شخص آیا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت خطبہ دے رہے تھے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا: کیا تم نے دورکعات ادا کرلی ہیں؟ اس نے عرض کی: جی نہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم دورکعات ادا کرلو پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کوصدقہ کرنے کی ترغیب دی۔ لوگوں نے اپنے کپڑے پیش کیے تو اس شخص نے اپنے دو کپڑوں میں سے ایک کپڑاوہاں رکھ دیا، تونبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بلند آواز میں اسے پکاراور فرمایا: تم اسے حاصل کرلو۔ اس نے اسے لے لیا۔ پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اس شخص کو دیکھو۔ یہ اس دن برے حال میں جمعے کے دن آیا تھا۔ میں نے لوگوں کو صدقہ کرنے کی ترغیب دی لوگوں نے اپنے کپڑے پیش کیے تو میں نے اس میں سے دوکپڑے اسے دے دئیے۔ اب جب یہ اس جمعے آیاہے، تو میں لوگوں کو صدقہ کرنے کا حکم دیاہے، تو اس نے دومیں سے ایک کپڑا دے دیا ہے۔
سفیان یہ کہاکرتے تھے۔ صدقہ وہ ہوتا ہے، جسے کرنے کے بعد بھی آدمی خوشحال رہے۔ اور وہ شخص اگر کپڑادے دیتا تو پھر اس کے پاس خوشحالی نہیں رہنی تھی۔


تخریج الحدیث: «إسناده حسن وأخرجه ابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1799، 1830، 2481، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2503، 2505، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1058، 1513، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1407، 2535، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1731، 2328، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1675، والترمذي فى «جامعه» برقم: 511، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1593، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1113، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 5775، 5897، 7872، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 11248 برقم: 11367»

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.