133 - حدثنا الحميدي، ثنا بشر بن عاصم بن سفيان الثقفي، عن ابيه، عن ابي ذر قال قلت: يا رسول الله سبق اهل الاموال الدثر بالاجر يقولون كما نقول، وينفقون ولا ننفق، فقال رسول الله صلي الله عليه وسلم: «افلا ادلك علي عمل إذا انت قلته ادركت من قبلك وفت من بعدك، إلا من قال مثل قولك تسبح دبر كل صلاة ثلاثا وثلاثين، وتحمد الله ثلاثا وثلاثين، وتكبر اربعا وثلاثين» قال الحميدي ثم قال سفيان إحداهن اربع وثلاثون، وعند منامك مثل ذلك133 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، ثنا بِشْرُ بْنُ عَاصِمِ بْنِ سُفْيَانَ الثَّقَفِيُّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ سَبَقَ أَهْلُ الْأَمْوَالِ الدَّثْرِ بِالْأَجْرِ يَقُولُونَ كَمَا نَقُولُ، وَيُنْفِقُونَ وَلَا نُنْفِقُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَفَلَا أَدُلُّكَ عَلَي عَمَلٍ إِذَا أَنْتَ قُلْتَهُ أَدْرَكْتَ مَنْ قَبْلَكَ وَفُتُّ مَنْ بَعْدَكَ، إِلَّا مَنْ قَالَ مِثْلَ قَوْلِكَ تُسَبِّحُ دُبُرَ كُلِّ صَلَاةٍ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ، وَتَحْمَدُ اللَّهَ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ، وَتُكَبِّرُ أَرْبَعًا وَثَلَاثِينَ» قَالَ الْحُمَيْدِيُّ ثُمَّ قَالَ سُفْيَانُ إِحْدَاهُنَّ أَرْبَعٌ وَثَلَاثُونَ، وَعِنْدَ مَنَامِكَ مِثْلُ ذَلِكَ
133- سیدنا ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں عرض کی: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! مالدار لوگ اجر حاصل کرنے میں سبقت لے گئے ہیں، وہ اس طرح پڑھے ہیں جس طرح ہم پڑھتے ہیں، لیکن وہ خرچ کرتے ہیں اور خرچ نہیں کرتے ہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”کیا میں تمہاری رہمنائی ایسے عمل کی طرف نہ کروں کہ جب تم اس پڑھ لو گے تو تم اپنے سے آگے والے تک پہنچ جاؤ گے۔ اور اپنے پیچھے والے سے آگے نکل جاؤ گے، ماسوائے اس شخص کے، جو تمہارے اس پڑھنے کی مانند پڑھ لے۔ تم ہر نماز کے بعد 33 مرتبہ سبحان اللہ، 33 مرتبہ الحمدللہ، اور 34 مرتبہ اللہ اکبر پڑھو۔“ حمیدی رحمہ اللہ کہتے ہیں: سفیان نے یہ بات بیان کی ہے ان میں سے ایک کلمہ 34 مرتبہ ہے۔ (نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یا شاید راوی نے یہ بات بیان کی ہے:)”تم نے سوتے وقت بھی اس کے مانند عمل کرنا ہے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه مسلم 595، وابن حبان فى ”صحيحه“: 838»