مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
وَمِن مسنَدِ بَنِی هَاشِم
25. حَدِیث تَمَّامِ بنِ العَبَّاسِ بنِ عَبدِ المطَّلِبِ عَن النَّبِیِّ صَلَّى اللَّه عَلَیهِ وَسَلَّمَ
حدیث نمبر: 1835
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا إسماعيل بن عمر ابو المنذر ، قال: حدثنا سفيان ، عن ابي علي الزراد ، قال: حدثني جعفر بن تمام بن عباس ، عن ابيه ، قال: اتوا النبي صلى الله عليه وسلم او اتي، فقال:" ما لي اراكم تاتوني قلحا؟ استاكوا، لولا ان اشق على امتي، لفرضت عليهم السواك كما فرضت عليهم الوضوء".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عُمَرَ أَبُو الْمُنْذِرِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ أَبِي عَلِيٍّ الزَّرَّادِ ، قَالَ: حَدَّثَنِي جَعْفَرُ بْنُ تَمَّامِ بْنِ عَبَّاسٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: أَتَوْا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ أُتِيَ، فَقَالَ:" مَا لِي أَرَاكُمْ تَأْتُونِي قُلْحًا؟ اسْتَاكُوا، لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلَى أُمَّتِي، لَفَرَضْتُ عَلَيْهِمْ السِّوَاكَ كَمَا فَرَضْتُ عَلَيْهِمْ الْوُضُوءَ".
سیدنا تمام بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں کچھ لوگ حاضر ہوئے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: کیا بات ہے، مجھے تمہارے دانت پیلے زرد دکھائی دے رہے ہیں؟ مسواک کیا کرو، اگر مجھے اپنی امت پر دشواری کا احساس نہ ہوتا تو میں ان پر مسواک کو اسی طرح فرض قرار دے دیتا جیسے وضو کو فرض قرار دیا ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، ابو على الزراد الصيقل مجهول وتمام بن عباس حديثه عن النبى صلى الله عليه وسلم مرسل
حدیث نمبر: 1836
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا جرير ، عن يزيد بن ابي زياد ، عن عبد الله بن الحارث ، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يصف عبد الله , وعبيد الله وكثيرا من بني العباس، ثم يقول" من سبق إلي، فله كذا وكذا"، قال: فيستبقون إليه، فيقعون على ظهره وصدره، فيقبلهم ويلزمهم.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُفُّ عَبْدَ اللَّهِ , وَعُبَيْدَ اللَّهِ وَكَثِيرًا مِن بَنِي الْعَبَّاسِ، ثُمَّ يَقُولُ" مَنْ سَبَقَ إِلَيَّ، فَلَهُ كَذَا وَكَذَا"، قَالَ: فَيَسْتَبِقُونَ إِلَيْهِ، فَيَقَعُونَ عَلَى ظَهْرِهِ وَصَدْرِهِ، فَيُقَبِّلُهُمْ وَيَلْزَمُهُمْ.
عبداللہ بن حارث کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عبداللہ، عبیداللہ اور کثیر - جو کہ سیدنا عباس رضی اللہ عنہ کے صاحبزادگان تھے - کو ایک صف میں کھڑا کرتے اور فرماتے کہ جو میرے پاس پہلے آئے گا، اسے یہ یہ ملے گا۔ چنانچہ یہ سب دوڑ کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آتے، کوئی پشت پر گرتا اور کوئی سینہ مبارک پر آ کر گرتا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم انہیں پیار کرتے اور اپنے جسم کے ساتھ لگاتے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، يزيد بن أبى زياد ضعيف ورواية عبدالله بن الحارث عن النبى صلى الله عليه وسلم مرسلة .

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.