وَمِن مسنَدِ بَنِی هَاشِم 25. حَدِیث تَمَّامِ بنِ العَبَّاسِ بنِ عَبدِ المطَّلِبِ عَن النَّبِیِّ صَلَّى اللَّه عَلَیهِ وَسَلَّمَ
سیدنا تمام بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں کچھ لوگ حاضر ہوئے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: ”کیا بات ہے، مجھے تمہارے دانت پیلے زرد دکھائی دے رہے ہیں؟ مسواک کیا کرو، اگر مجھے اپنی امت پر دشواری کا احساس نہ ہوتا تو میں ان پر مسواک کو اسی طرح فرض قرار دے دیتا جیسے وضو کو فرض قرار دیا ہے۔“
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، ابو على الزراد الصيقل مجهول وتمام بن عباس حديثه عن النبى صلى الله عليه وسلم مرسل
عبداللہ بن حارث کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عبداللہ، عبیداللہ اور کثیر - جو کہ سیدنا عباس رضی اللہ عنہ کے صاحبزادگان تھے - کو ایک صف میں کھڑا کرتے اور فرماتے کہ ”جو میرے پاس پہلے آئے گا، اسے یہ یہ ملے گا۔“ چنانچہ یہ سب دوڑ کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آتے، کوئی پشت پر گرتا اور کوئی سینہ مبارک پر آ کر گرتا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم انہیں پیار کرتے اور اپنے جسم کے ساتھ لگاتے۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، يزيد بن أبى زياد ضعيف ورواية عبدالله بن الحارث عن النبى صلى الله عليه وسلم مرسلة .
|