حدثنا موسى، قال: حدثنا عبد الواحد بن زياد قال: حدثتنا عجوز من اهل الكوفة جدة علي بن غراب قالت: حدثتني ام المهاجر قالت: سبيت وجواري من الروم، فعرض علينا عثمان الإسلام، فلم يسلم منا غيري وغير اخرى، فقال: اخفضوهما، وطهروهما فكنت اخدم عثمان.حَدَّثَنَا مُوسَى، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ قَالَ: حَدَّثَتْنَا عَجُوزٌ مِنْ أَهْلِ الْكُوفَةِ جَدَّةُ عَلِيِّ بْنِ غُرَابٍ قَالَتْ: حَدَّثَتْنِي أُمُّ الْمُهَاجِرِ قَالَتْ: سُبِيتُ وَجَوَارِي مِنَ الرُّومِ، فَعَرَضَ عَلَيْنَا عُثْمَانُ الإِسْلاَمَ، فَلَمْ يُسْلِمْ مِنَّا غَيْرِي وَغَيْرُ أُخْرَى، فَقَالَ: اخْفِضُوهُمَا، وَطَهِّرُوهُمَا فَكُنْتُ أَخْدُمُ عُثْمَانَ.
ام مہاجر رحمہا اللہ سے روایت ہے، وہ فرماتی ہیں: میں اور کچھ لونڈیاں قیدی بنا کر روم سے لائی گئیں۔ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے ہمیں اسلام کی دعوت دی۔ چنانچہ میرے اور ایک دوسری عورت کے سوا کسی نے اسلام قبول نہ کیا۔ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ان دونوں کے ختنے کراؤ اور انہیں پاک کرو۔ پھر میں سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کی خدمت کرتی تھی۔