حدثنا مسلم، قال: حدثنا هشام، قال: حدثنا قتادة، عن انس، عن النبي صلى الله عليه وسلم: ”لا عدوى، ولا طيرة، ويعجبني الفال الصالح، الكلمة الحسنة.“حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ”لَا عَدْوَى، وَلاَ طِيَرَةَ، وَيُعْجِبُنِي الْفَأْلُ الصَّالِحُ، الْكَلِمَةُ الْحَسَنَةُ.“
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں: (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:)”بیماری متعدی ہونے اور بدشگونی کی کوئی حیثیت نہیں، اور مجھے تو نیک فال، یعنی اچھا کلمہ سن کر نیک شگون لینا پسند ہے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الطب، باب الفال: 5756 و مسلم: 2224 و أبوداؤد: 3916 و الترمذي: 1615 و ابن ماجه: 3537»
حدثنا عبد الله بن محمد، قال: حدثنا ابو عامر، قال: حدثنا ابن المبارك، عن يحيى بن ابي كثير قال: حدثني حية التميمي، ان اباه اخبره، انه سمع النبي صلى الله عليه وسلم يقول: ”لا شيء في الهام، واصدق الطيرة الفال، والعين حق.“حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ قَالَ: حَدَّثَنِي حَيَّةُ التَّمِيمِيُّ، أَنَّ أَبَاهُ أَخْبَرَهُ، أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: ”لَا شَيْءَ فِي الْهَامِّ، وَأَصْدَقُ الطِّيَرَةِ الْفَأْلُ، وَالْعَيْنُ حَقٌّ.“
سیدنا حابس بن ربیعہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”اُلو کوئی چیز نہیں، اور سب سے سچا شگون نیک فال ہے، اور نظر کا لگ جانا برحق ہے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح لغيره: أخرجه الترمذي، كتاب الطب: 2061 - انظر الصحيحة: 78، 782، 785، 789، 2924»