ذکر کے بیان میں شام کے وقت کیا کہنا چاہیئے؟
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب شام ہوتی تو فرماتے کہ ہم نے شام کی، اور اللہ کے ملک نے شام کی، ہر طرح کی تعریف اللہ کے لئے ہے، اللہ کے سوا کوئی سچا معبود نہیں ہے، جو اکیلا ہے اور اس کا کوئی شریک نہیں ہے، اسی کی سلطنت ہے، اسی کو تعریف ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ اے اللہ! میں تجھ سے اس رات کی بہتری مانگتا ہوں اور اس رات کے بعد کی اور اس رات کی برائی سے پناہ مانگتا ہوں اور اس کے بعد کی برائی سے۔ اے اللہ! میں سستی اور بڑھاپے کی برائی سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔ اے اللہ! میں تجھ سے جہنم سے اور قبر کے عذاب سے پناہ مانگتا ہوں (راوی) حسن بن عبیداللہ نے کہا کہ زبید (راوی) نے ابراہیم بن سوید سے اس میں یہ زیادہ بیان کیا، انہوں نے عبدالرحمن بن یزید سے اور انہوں نے عبداللہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے اس کو مرفوعاً بیان کیا کہ ”اللہ واحد کے علاوہ کوئی معبود نہیں، اس کا کوئی شریک نہیں ہر قسم کی بادشاہت اسی کے لئے ہے اور ہر قسم کی تعریف اسی (وحدہ لا شریک) کے لئے ہے اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے“ ایک دوسری روایت میں ہے کہ جب صبح ہوتی تو یہی دعا (اس طرح) کرتے کہ صبح کی ہم نے اور اللہ کے ملک نے صبح کی ........ آخر تک (اور بجائے رات کے دن فرماتے)
|