مختصر صحيح مسلم کل احادیث 2179 :حدیث نمبر
مختصر صحيح مسلم
ذکر کے بیان میں
ذکر اللہ پر ہمیشگی اور اس کے ترک کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 1887
Save to word مکررات اعراب
ابوعثمان نہدی سیدنا حنظلہ اسیدی رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں (اور کہتے ہیں کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کاتبوں میں سے تھے)، انہوں نے کہا کہ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ مجھ سے ملے اور پوچھا کہ اے حنظلہ! تو کیسا ہے؟ میں نے کہا کہ حنظلہ رضی اللہ عنہ تو منافق ہو گیا (یعنی بے ایمان)۔ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ سبحان اللہ! تو کیا کہتا ہے؟ میں نے کہا کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ہوتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں دوزخ اور جنت یاد دلاتے ہیں تو گویا کہ وہ دونوں ہماری آنکھوں کے سامنے ہیں۔ پھر جب ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے نکل آتے ہیں تو بیوی بچوں اور کاروبار میں مصروف ہو جاتے ہیں تو بہت سی باتیں بھول جاتے ہیں۔ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اللہ کی قسم! ہمارا بھی یہی حال ہے۔ پھر میں اور سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ دونوں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچے تو میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! حنظلہ تو منافق ہو گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تیرا کیا مطلب ہے؟ میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! جب ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ہوتے ہیں اور آپ ہمیں دوزخ اور جنت یاد دلاتے ہیں تو گویا کہ وہ دونوں ہماری آنکھ کے سامنے ہیں۔ پھر جب ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے چلے جاتے ہیں تو بیوی بچوں اور دوسرے کاموں میں مشغول ہو جاتے ہیں اور بہت باتیں بھول جاتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قسم اس کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! اگر تم سدا اسی حال پر قائم رہو جس طرح میرے پاس رہتے ہو اور یاد الٰہی میں رہو تو البتہ فرشتے تم سے تمہارے بستروں اور تمہاری راہوں میں مصافحہ کریں لیکن اے حنظلہ! ایک ساعت دنیا کا کاروبار اور ایک ساعت رب کی یاد۔ تین بار یہ فرمایا۔

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.