قربانی کے مسائل جس نے قربانی کا جانور نماز (عید) سے پہلے ذبح کر دیا، وہ اس کی قربانی نہیں۔
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ سب سے پہلے جو کام ہم اس دن کرتے ہیں وہ یہ ہے کہ (عید کی) نماز پڑھتے پھر (گھر کو) لوٹ کر قربانی کرتے ہیں۔ تو جو کوئی ایسا کرے وہ ہمارے طریقہ پر چلا اور جو (نماز سے پہلے) ذبح کرے تو وہ گوشت ہے جس کو اس نے اپنے گھر والوں کے لئے تیار کیا (اور وہ) قربانی نہ ہو گی۔ اور سیدنا ابوبردہ بن نیار رضی اللہ عنہ ذبح کر چکے تھے۔ وہ بولے کہ میرے پاس (ایک برس سے کم کا) ایک جذعہ ہے جو مسنہ (ایک برس سے زیادہ عمر کے دوندے) سے بہتر ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تو اس کو ذبح کر لے اور تیرے بعد کسی کو جائز نہیں ہے۔
|