شکار اور ذبح کے مسائل کنکریاں پھینکنے سے منع کرنے کے متعلق۔
سیدنا سعید بن جبیر سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ نے اپنے پاس ایک آدمی کو کنکریاں پھینکتے ہوئے دیکھا تو اسے منع کیا اور کہا کہ بیشک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کنکریاں پھینکنے سے منع کیا ہے اور ارشاد فرمایا ہے کہ بیشک اس سے نہ شکار ہوتا ہے، نہ دشمن مرتا ہے بلکہ (جب کسی کے لگتی ہے تو) دانت ٹوٹ جاتا ہے یا آنکھ پھوٹ جاتی ہے۔ راوی نے کہا کہ پھر سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے اس کو کنکریاں پھینکتے ہوئے دیکھا تو کہا کہ میں نے تجھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث بیان کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا ہے اور میں دیکھتا ہوں کہ تو پھر کنکریاں پھینکے جاتا ہے، اب میں تجھ سے کبھی کلام نہ کروں گا۔ (خذف کنکری یا گٹھلی یا ان کے مانند کوئی اور چیز دو انگلیوں کے درمیان میں رکھ کر یا انگلی اور انگوٹھے کے درمیان میں رکھ کر مارنے کو کہتے ہیں)
|