جہاد کے مسائل تیراندازی (نشانہ بازی) کی ترغیب کے بیان میں۔
سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ (چند روز میں) عنقریب کئی ملک تمہارے ہاتھ پر فتح ہوں گے اور اللہ تعالیٰ تمہارے لئے کافی ہو جائے گا پھر کوئی تم میں سے اپنے تیروں کا کھیل نہ چھوڑے (یعنی نشانہ بازی سیکھے: پستول سے، کلاشنکوف سے، راکٹ اور میزائل وغیرہ سے)۔
سیدنا عبدالرحمن بن شماسہ سے روایت ہے کہ فقیم لخمی نے سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے کہا کہ اس بڑھاپے میں تم ان دونوں نشانوں میں آتے جاتے ہو، تم پر مشکل ہوتا ہو گا۔ سیدنا عقبہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اگر میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک بات نہ سنی ہوتی، تو میں یہ مشقت نہ اٹھاتا۔ حارث نے کہا کہ میں نے ابن شماسہ سے پوچھا کہ وہ کیا بات تھی؟ انہوں نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو کوئی نشانہ بازی سیکھ کر چھوڑ دے، وہ ہم میں سے نہیں ہے یا گنہگار ہے۔
|