مشروبات کا بیان पीने की चीज़ों के बारे में پیالوں میں پانی پینا (درست ہے)۔
سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بنی ساعدہ کے مکان میں آئے اور فرمایا: ”اے سہل! ہمیں پانی پلاؤ۔“ میں نے اس پیالہ کو نکال کر اس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو (پانی) پلایا۔ راوی کہتے ہیں کہ سیدنا سہل رضی اللہ عنہ نے وہی پیالہ ہمارے لیے نکالا اور ہم نے اس سے (کچھ) پیا۔ اس کے بعد عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ نے تحفتاً وہ پیالہ مانگا تو انھوں نے انھیں دے دیا۔
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ان کے پاس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا پیالہ تھا، وہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس پیالہ میں بہت مدت تک (پانی) پلایا ہے۔ (راوی) کہتے ہیں کہ اس پیالہ میں لوہے کا کڑا پڑا ہوا تھا۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے یہ چاہا کہ اس کی جگہ چاندی یا سونے کا کڑا ڈلوا لیں تو سیدنا ابوطلحہ رضی اللہ عنہ نے (یہ سن کر) کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بنائی ہوئی چیز کو مت بدلو تو سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے اس کو اسی طرح رہنے دیا۔
|