طلاق کے بیان میں तलाक़ के बारे में سوگ والی عورت کا سرمہ لگانا (ناجائز ہے)۔
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک عورت کا خاوند فوت ہو گیا اور اس کی آنکھیں دکھنے لگیں تو لوگوں نے آ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سرمہ لگانے کی اجازت مانگی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ سرمہ نہیں لگا سکتی حالانکہ پہلے برے لباس اور برے مکان میں عدت پوری کرنا پڑتی تھی اور جب ایک سال تمام ہوتا (تو عدت سے اس طرح باہر ہوتی تھی کہ) کتا گزرتا اور وہ اس کو مینگنی مارتی تھی، ہرگز سرمہ جائز نہیں جب تک چار ماہ دس دن نہ گزر جائیں۔“
|