گواہی کے بیان میں गवाही के बारे में جب ایک مرد دوسرے مرد کو اچھا کہے تو یہ کافی ہے۔
سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ایک شخص نے ایک شخص کی تعریف کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تیری خرابی ہو تو نے (تعریف کیا کی بلکہ) اپنے ساتھی کی گردن کاٹ کر رکھ دی، تو نے اپنے ساتھی کی گردن کاٹ کر رکھ دی۔“ کئی مرتبہ (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہی فرمایا) اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے جو شخص لامحالہ اپنے بھائی کی تعریف کرنا چاہے تو اسے چاہیے کہ یوں کہے کہ فلاں شخص کو میں ایسا سمجھتا ہوں اور اس کی اندرونی حالت کا حساب لینے والا اللہ تعالیٰ ہے اور میں اللہ کے سامنے کسی کو بے عیب نہیں کہتا اور میں اس کو ایسا سمجھتا ہوں بشرطیکہ وہ اس میں اس بات کو جانتا ہو۔“
|