گواہی کے بیان میں गवाही के बारे में جھوٹی گواہی کے بارے میں کیا کہا گیا ہے؟
سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا میں تم کو بڑے بڑے گناہوں کی اطلاع نہ دوں؟ صحابہ نے عرض کی جی ہاں یا رسول اللہ! (ضرور بتائیے)۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ کے ساتھ شرک کرنا۔ والدین کی نافرمانی کرنا۔“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت تکیہ لگائے ہوئے تھے، مگر اٹھ کر بیٹھ گئے اور فرمایا: ”آگاہ رہو جھوٹی گواہی دینا۔“ پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم باربار یہی فرماتے رہے یہاں تک کہ ہم لوگوں نے (دل میں) کہا کاش! آپ صلی اللہ علیہ وسلم خاموش ہو جائیں۔
|