بیع سلم کے بیان میں “ सलम बिक्री ” यानि पेशगी भुगतान के बारे में ایک معین پیمانہ میں سلم کرنا کیسا ہے؟ “ एक निश्चित पैमाने पर सलम करना कैसा है ”
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لائے اور اس وقت لوگ کھجوروں میں ایک سال اور دو سال کے لیے سلم کیا کرتے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص کھجور میں سلم کرے اس کو چاہیے کہ ایک معین پیمانہ اور معین وزن کے حساب سے کرے۔ دوسری ایک روایت میں ابن عباس رضی اللہ عنہما سے ہی منقول ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”معین پیمانہ میں مدت معین تک کے لیے (سلم) کرے۔“ (اگر نقد رقم کچھ مدت پہلے ادا کر دی جائے اور جنس (فصل یا کوئی چیز) اس مدت کے بعد حاصل کی جائے تو اس کو ”سلم“ کہتے ہیں)۔
|