مختصر صحيح بخاري
بیع سلم کے بیان میں
ایک معین پیمانہ میں سلم کرنا کیسا ہے؟
حدیث نمبر: 1049
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لائے اور اس وقت لوگ کھجوروں میں ایک سال اور دو سال کے لیے سلم کیا کرتے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص کھجور میں سلم کرے اس کو چاہیے کہ ایک معین پیمانہ اور معین وزن کے حساب سے کرے۔ دوسری ایک روایت میں ابن عباس رضی اللہ عنہما سے ہی منقول ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”معین پیمانہ میں مدت معین تک کے لیے (سلم) کرے۔“ (اگر نقد رقم کچھ مدت پہلے ادا کر دی جائے اور جنس (فصل یا کوئی چیز) اس مدت کے بعد حاصل کی جائے تو اس کو ”سلم“ کہتے ہیں)۔