نماز میں کوئی کام کرنے کا بیان नमाज़ में कुछ करने के बारे में نماز میں کلام کا ممنوع ہونا ثابت ہے۔ “ नमाज़ के बीच बातचीत करना मना है ”
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کرتے تھے حالانکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں ہوتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں جواب بھی دے دیا کرتے تھے۔ پھر جب ہم نجاشی (بادشاہ حبش) کے پاس سے لوٹ کر آئے تو ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز میں سلام کیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں جواب نہ دیا اور نماز مکمل کرنے کے بعد فرمایا: نماز میں (اللہ کے ساتھ) مشغولیت ہوتی ہے۔ اس لیے نماز میں اور کسی طرف مشغول نہ ہونا چاہیے۔
سیدنا زید بن ارقم رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم نماز میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں پہلے کلام کیا کرتے تھے۔ ہم میں سے کوئی شخص اپنی ضرورت اپنے پاس والے سے کہہ دیا کرتا تھا یہاں تک کہ یہ آیت نازل ہوئی: ”اپنی نمازوں کی حفاظت کرو اور خاص کر درمیانی نماز کی اور اللہ کے سامنے ادب سے کھڑے رہو۔“ (سورۃ البقرہ: 238)۔ پس ہمیں نماز میں سکوت کا حکم دے دیا گیا۔
|