سیدنا زید بن ارقم رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم نماز میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں پہلے کلام کیا کرتے تھے۔ ہم میں سے کوئی شخص اپنی ضرورت اپنے پاس والے سے کہہ دیا کرتا تھا یہاں تک کہ یہ آیت نازل ہوئی: ”اپنی نمازوں کی حفاظت کرو اور خاص کر درمیانی نماز کی اور اللہ کے سامنے ادب سے کھڑے رہو۔“(سورۃ البقرہ: 238)۔ پس ہمیں نماز میں سکوت کا حکم دے دیا گیا۔
हज़रत ज़ैद बिन अरक़म रज़ि अल्लाहु अन्ह कहते हैं कि हम नमाज़ में रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम के समय में पहले बात किया करते थे। हम में से कोई व्यक्ति अपनी ज़रूरत अपने पास वाले से कह दिया करता था यहाँ तक कि यह आयत उतारदी गई ! « حَافِظُوا عَلَى الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَىٰ وَقُومُوا لِلَّهِ قَانِتِينَ »[सूरह अल-बक़रह: 238] “अपनी नमाज़ों की सुरक्षा करो और विशेष कर बीच वाली नमाज़ की और अल्लाह के सामने अदब से खड़े रहो।”। बस हमें नमाज़ में चुप रहने का हुक्म देदिया गया।