قرض کا بیان क़र्ज़ा या उधार के बारे में مالدار آدمی کا قرض اتارنے میں ٹال مٹول کرنا “ मालदार आदमी का क़र्ज़ा उतारने में टालमटोल करना ”
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مالدار آدمی کو قرض اتارنے میں ٹال مٹول کرنا ظلم ہے اور اگر کوئی (قرض دار آدمی) تمہیں کسی مالدار کے حوالے کر دے (کہ وہ تمہارا قرض ادا کر ے گا) تو اسے قبول کر لینا چاہیے۔“
تخریج الحدیث: «354- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 674/2 ح 1416، ك 31 ب 40 ح 84) التمهيد 285/18، الاستذكار: 1337، وأخرجه البخاري (2287)، ومسلم (1564/33) من حديث مالك به.»
|