قرض کا بیان क़र्ज़ा या उधार के बारे में کسی کوتاہی کے بغیر قرض ادا کرنے والے کی فضیلت “ देर किये बिना तुरंत उधार वापस करने की फ़ज़ीलत ”
سیدنا ابورافع رضی اللہ عنہ مولٰی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک اونٹ قرض لیا، پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس صدقے کے اونٹ آئے، تو مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ میں اس شخص کا قرض ادا کر دوں جس سے چھوٹا اونٹ لیا تھا۔ میں نے کہا: میں تو اونٹوں میں چھ سال کے بہترین اونٹوں کے سوا کچھ بھی نہیں پاتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسی میں سے اسے دے دو، کیونکہ لوگوں میں بہتریں وہ انسان ہیں جو قرض ادا کرنے میں سب سے اچھے ہیں۔“
تخریج الحدیث: «172- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 680/2 ح 1421، ك 31 ب 43 ح 89) التمهيد 58/4، الاستذكار:1342، و أخرجه مسلم (1600) من حديث مالك به.»
|