طلاق کے مسائل तलाक़ के नियम لونڈی آزاد ہو جانے کے بعد اپنے غلام خاوند کے سلسلے میں بااختیار ہے “ लोंडी आज़ादी के बाद अपने ग़ुलाम पति का अधिकार रखती है ”
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: بریرہ رضی اللہ عنہا کے بارے میں تین سنتیں ہیں ان تین میں سے ایک سنت یہ ہے کہ جب وہ آزاد کی گئیں تو انہیں اپنے خاوند کے بارے میں اختیار دیا گیا (جو کہ غلام تھے) اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رشتہَ ولاء اسی کا ہے جو آزاد کرے اور (ایک دن) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (گھر میں) داخل ہوئے تو ہانڈی گوشت کے ساتھ ابل رہی تھی جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں روٹی اور گھر کا سالن پیش کیا گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا میں نے وہ ہانڈی نہیں دیکھی تھی جس میں گوشت تھا؟“ (گھر والوں نے) کہا: جی ہاں یا رسول اللہ! لیکن یہ وہ گوشت ہے جو بریرہ کو صدقے میں دیا گیا ہے اور آپ صدقہ نہیں کھاتے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ اس (بریرہ) کے لئے صدقہ ہے اور ہمارے لئے ہدیہ ہے۔“
تخریج الحدیث: «160- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 562/2 ح 1223، ك 29 ب 10 ح 25) التمهيد 48/3، الاستذكار:1143، و أخرجه البخاري (5279) ومسلم (1504/14) من حديث مالك به.»
|