عیدین و قربانی کے مسائل ईद और क़ुरबानी قربانی کا گوشت تین دن سے زیادہ کھایا جا سکتا ہے “ क़ुरबानी का मांस तीन दिन ज़्यादा रखा और खाया जा सकता है ”
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا جابر بن عبداللہ السلمی رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (قربانی کے) تین دن بعد قربانی کا گوشت کھانے سے منع کیا پھر اس کے بعد فرمایا: ”کھاؤ صدقہ کرو، زاد راہ بناؤ اور ذخیرہ کر لو۔“
تخریج الحدیث: «105- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 484/2 ح 1065، ك 23 ب 4 ح 6) التمهيد 163/12، الاستذكار: 999، و أخرجه مسلم (1972/29) من حديث مالك ورواه عطاء بن ابي رباح عن جابر به نحو المعني۔ وابولزبير بالسماع عند احمد (378/3 ح 15042)»
عبداللہ بن واقد سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قربانی کا گوشت تین دن سے زیادہ کھانے سے منع فرمایا، عبداللہ بن ابی بکر (راوی حدیث) فرماتے ہیں کہ پھر میں نے اس بات کا ذکر عمرہ بنت عبدالرحمٰن (رحمہا اللہ) سے کیا تو انہوں نے کہا: اُس (عبداللہ بن واقد) نے سچ کہا:، میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو فرماتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں قربانی کے وقت کچھ (خانہ بدوش) لوگ مدینہ آ گئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تین دن (گوشت کا) ذخیرہ کرو اور باقی صدقہ کر دو۔“ پھر اس کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا گیا: یا رسول اللہ! لوگ اپنی قربانیوں سے فائدہ اٹھاتے تھے، چربی پگھلاتے اور (کھالوں کی) مشکیں بناتے تھے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا بات ہے؟“ لوگوں نے کہا: یا رسول اللہ! آپ نے تین دنوں سے زیادہ قربانیوں کا گوشت روکے رکھنے سے منع فرمایا ہے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے تمہیں ان لوگوں کی وجہ سے منع کیا تھا جو تمہارے پاس (مدینہ میں) آئے تھے۔ پس (اب) کھاؤ، صدقہ کرو اور ذخیرہ کرو۔“
تخریج الحدیث: «309- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 484/2 , 485 ح 1066، ك 23 ب 4 ح 7) التمهيد 207/17، الاستذكار: 1000، و أخرجه مسلم (1971) من حديث مالك به، وفي رواية يحيي بن يحيي: ”لثلاث“.»
|