سترے کا بیان सुतरा ( नमाज़ में आगे कुछ रखलेना ) امام کا سترہ مقتدی کو کفایت کرتا ہے “ इमाम का सुतरा ( गुज़रने वाले के लिए सामने कुछ रख लेना ) पीछे के नमाज़ियों के लिए काफ़ी होता है ”
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: میں ایک گدھے پر سوار ہو کر آیا اور میں اس وقت قریب البلوغ تھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منیٰ میں لوگوں کو نماز پڑھا رہے تھے۔ پس میں صف کے کچھ حصے کے سامنے سے گزرا پھر میں نے گدھے سے اتر کر اسے چھوڑ دیا تاکہ وہ چرتا پھرے اور میں صف میں داخل ہو گیا۔ پس کسی ایک نے بھی مجھ پر انکار نہیں کیا۔
تخریج الحدیث: «48- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 155/1، 156 ح 366، ك 9 ب 11 ح 38) التمهيد 20/9، الاستذكار: 413، و أخرجه البخاري (493) ومسلم (504) من حديث مالك به نحو المعنٰي.»
|