قضائے حاجت کا بیان शौच करने के बारे में قبلہ رخ ہو کر قضائے حاجت کرنا منع ہے “ क़िब्ले की तरफ़ मुंह करके मल करना मना है ”
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی ابوایوب (الانصاری رضی اللہ عنہ) جب مصر میں تھے تو انہوں نے فرمایا: اللہ کی قسم! میں نہیں جانتا کہ میں ان (قبلہ رخ) لیڑینوں کے ساتھ کیا کروں؟ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ”جب تم میں سے کوئی آدمی پاخانہ یا پیشاب کرنے کے لئے جائے تو نہ قبلے کی طرف رخ کرے اور نہ اپنی شرمگاہ کے ساتھ قبلے کی طرف پیٹھ کرے۔“
تخریج الحدیث: «124- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 193/1 ح 455، ك 14 ب 1 ح 1) التمهيد 303/1، وقال ”حديث متصل صحيح“، الاستذكار: 424 و أخرجه النسائي (21/1، ح 20) من حديث ابن القاسم عن الإمام مالك به وللحديث طرق عند البخاري (144) ومسلم (264) وغيرهما.»
ایک انصاری آدمی کے باپ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قضائے حاجت یا پیشاب کرتے وقت قبلہ رو ہو کر بیٹھنے سے منع کیا ہے۔
تخریج الحدیث: «264- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 193/1 ح 456، ك 14 ب 1 ح 2) التمهيد 125/16، الاستذكار:425 أخرجه الطحاوي في شرح معاني الآثار (232/4) من حديث مالك به والسند ضعيف وللحديث شواهد صحيحة منها الحديث السابق: 124 من رواية يحيي بن يحيي.»
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما فرمایا کرتے تھے کہ لوگ کہتے ہیں کہ اگر تم قضائے حاجت کے لئے بیٹھو تو نہ قبلے کی طرف رخ کرو اور نہ بیت المقدس کی طرف۔ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا: میں اپنے گھر کی چھت پر چڑھا تھا تو دیکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیت المقدس کی طرف رخ کئے قضائے حاجت کر رہے تھے۔ پھر انہوں نے (واسع بن حبان رحمہ اللہ سے) فرمایا: ہو سکتا ہے کہ تم ان لوگوں میں سے ہو جو سرینوں پر نماز پڑھتے ہیں؟ (واسع بن حبان رحمہ اللہ نے کہا) میں نے کہا: اللہ کی قسم! میں نہیں جانتا۔ (امام مالک نے فرمایا:) یعنی وہ شخص جو سجدہ کرتا ہے تو زمین سے بلند نہیں ہوتا بلکہ زمین سے چمٹے ہوئے سجدہ کرتا ہے۔
تخریج الحدیث: «502- الموطأ (رواية يحيیٰي بن يحيیٰي 193/1، 194 ح 457، ك 14 ب 2 ح 3) التمهيد 303/23 مختصراً، الاستذكار: 426 و أخرجه البخاري (145) من حديث مالك به.»
|