كتاب الولاء والهبة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم کتاب: ولاء اور ہبہ کے احکام و مسائل 4. باب مَا جَاءَ فِي الرَّجُلِ يَنْتَفِي مِنْ وَلَدِهِ باب: باپ اپنے بچے کا انکار کر دے تو اس کے حکم کا بیان۔
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ بنی فزارہ کے ایک آدمی نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر عرض کیا: اللہ کے رسول! میری بیوی سے ایک کالا بچہ پیدا ہوا ہے؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا: ”تمہارے پاس اونٹ ہیں؟“ اس نے کہا: ہاں، آپ نے پوچھا: ”وہ کس رنگ کے ہیں؟“ اس نے کہا: سرخ۔ آپ نے پوچھا: ”کیا اس میں کوئی مٹمیلے رنگ کا بھی ہے؟“ اس نے کہا: ہاں، اس میں ایک خاکستری رنگ کا بھی ہے۔ آپ نے پوچھا: ”وہ کہاں سے آیا؟“ اس نے کہا: شاید وہ کوئی خاندانی رگ کھینچ لایا ہو گا ۱؎، آپ نے فرمایا: ”اس لڑکے نے بھی شاید کوئی خاندانی رگ کھینچ لائی ہو اور کالے رنگ کا ہو“۔
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الطلاق 26 (5305)، والحدود 41 (6847)، والإعتصام 12 (7314)، صحیح مسلم/اللعان 1 (1500)، سنن ابی داود/ الطلاق 28 (2260)، سنن النسائی/الطلاق 46 (35090)، سنن ابن ماجہ/النکاح 58 (2200) (تحفة الأشراف: 13129)، مسند احمد (2/234، 239، 409) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یعنی اس کے باپ دادا میں سے کوئی اس رنگ کا ہو گا۔ قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (2102)
|