صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
افطاری کے وقت اور جن چیزوں سے افطاری کرنا مستحب ہے اُن کے ابواب کا مجموعہ
1423.
کسی شخص کا یہ کہنا کہ میں نے سارے رمضان کے روزے رکھے ہیں، منع ہے
حدیث نمبر: 2075
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن بشار , حدثنا يحيى يعني ابن سعيد , حدثنا المهلب بن ابي حبيبة , عن الحسن , عن ابي بكرة , عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " لا يقولن احدكم: صمت رمضان كله , او قمت رمضان كله" . الله اعلم، اكره التزكية على امته؟ او قال: لا بد من رقدة، او من غفلةحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ , حَدَّثَنَا يَحْيَى يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ , حَدَّثَنَا الْمُهَلَّبُ بْنُ أَبِي حَبِيبَةَ , عَنِ الْحَسَنِ , عَنْ أَبِي بَكْرَةَ , عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لا يَقُولَنَّ أَحَدُكُمْ: صُمْتُ رَمَضَانَ كُلَّهُ , أَوْ قُمْتُ رَمَضَانَ كُلَّهُ" . اللَّهُ أَعْلَمُ، أَكَرِهَ التَّزْكِيَةَ عَلَى أُمَّتِهِ؟ أَوْ قَالَ: لا بُدَّ مِنْ رَقْدَةٍ، أَوْ مِنْ غَفْلَةٍ
سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی شخص ہرگز نہ کہے کہ میں نے پورا رمضان روزے رکھے ہیں یا میں نے پورا رمضان قیام کیا ہے۔ واللہ اعلم۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی اُمّت کا خود کو پاک صاف یا نیک قرار دینا ناپسند کیا یا کہا کہ نیند کا آنا یا غفلت کا ہونا تو ضروری ہے۔ (ہو ہی جاتی ہے)

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.