صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ فُضُولِ التَطْهِيرِ وَالِاسْتِحْبَابِ مِنْ غَيْرِ إِيجَابٍ
غیر واجب، اضافی طہارت اور مستحب وضو کے متعلق ابواب کا مجموعہ
161. ‏(‏160‏)‏ بَابُ اسْتِحْبَابِ الْوُضُوءِ لِذِكْرِ اللَّهِ، وَإِنْ كَانَ الذِّكْرُ عَلَى غَيْرِ وُضُوءٍ مُبَاحًا‏.‏
اللہ تعالیٰ کے ذکر کے لیے وضو کرنا مستحب ہے اگرچہ وہ ذکر بغیر وضو بھی جائز ہو
حدیث نمبر: 206
Save to word اعراب
نا ابو موسى محمد بن المثنى ، نا عبد الاعلى ، نا سعيد ، عن قتادة ، عن الحسن ، عن حصين بن المنذر ، قال ابو بكر: هو ابن ابي ساسان، عن المهاجر بن قنفذ بن عمر بن جدعان ، انه اتى النبي صلى الله عليه وسلم وهو يتوضا، فسلم عليه، فلم يرد النبي صلى الله عليه وسلم حتى توضا، ثم اعتذر إليه، فقال:" إني كرهت ان اذكر الله إلا على طهر" او قال:" على طهارة". وكان الحسن ياخذ بهنا أَبُو مُوسَى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، نا عَبْدُ الأَعْلَى ، نا سَعِيدٌ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ حُصَيْنِ بْنِ الْمُنْذِرِ ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هُوَ ابْنُ أَبِي سَاسَانَ، عَنِ الْمُهَاجِرِ بْنِ قُنْفُذِ بْنِ عُمَرَ بْنِ جُدْعَانَ ، أَنَّهُ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَتَوَضَّأُ، فَسَلَّمَ عَلَيْهِ، فَلَمْ يَرُدَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى تَوَضَّأَ، ثُمَّ اعْتَذَرَ إِلَيْهِ، فَقَالَ:" إِنِّي كَرِهْتُ أَنْ أَذْكُرَ اللَّهَ إِلا عَلَى طُهْرٍ" أَوْ قَالَ:" عَلَى طَهَارَةٍ". وَكَانَ الْحَسَنُ يَأْخُذُ بِهِ
سیدنا مہاجر بن قنفذ بن عمر بن جدعان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم وضو کر رہے تھے، اُنہوں نے آپکو سلام کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُسے سلام کا جواب نہ دیا حتیٰ کہ وضو کر لیا (اور سلام کا جواب دیا) اس سے معذرت کی اور فرمایا: میں نے ناپسند کیا کہ میں بغیر طہارت کے اللہ تعالیٰ کا ذکر کروں۔ حضرت حسن بصری رحمہ اللہ اس حدیث کے مطابق عمل کرتے تھے۔ یعنی سلام کا جواب با وضو حالت میں دیتے تھے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.