الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْإِمَارَةِ امور حکومت کا بیان 1. باب النَّاسُ تَبَعٌ لِقُرَيْشٍ وَالْخِلاَفَةُ فِي قُرَيْشٍ: باب: خلیفہ قریش میں سے ہونا چاہیئے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لوگ تابع ہیں قریش کی سرداری میں۔ مسلمان ان کا قریش کے مسلمان کا تابع ہے اور کافر ان کا قریش کے کافر کا تابع ہے۔“
سیدنا ہمام بن منبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، یہ وہ حدیثیں ہیں جو سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیں، ان میں ایک یہ بھی تھی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لوگ تابع ہیں قریش کے خلافت میں، مسلمان ان کے تابع ہیں قریش کے مسلمان کے اور کافر تابع ہیں قریش کے کافر کے۔“
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لوگ تابع ہیں قریش کے خیر اور شر میں۔“
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ کام یعنی خلافت ہمیشہ قریش میں رہے گی یہاں تک کہ دنیا میں دو ہی آدمی رہ جائیں۔“
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں اپنے باپ کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا میں نے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”یہ خلافت تمام نہ ہو گی جب تک کہ مسلمانوں میں بارہ خلیفہ نہ ہو لیں۔“ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آہستہ سے کچھ فرمایا، میں نے اپنے باپ سے پوچھا: کیا فرمایا؟ انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ ”یہ سب خلیفہ قریش میں سے ہوں گے۔“
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں نے سنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”ہمیشہ لوگوں کا کام چلتا رہے گا یہاں تک کہ ان کی حکومت کریں گے بارہ آدمی۔“ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بات کہی چپکے سے جو میں نے نہیں سنی۔ میں نے اپنے باپ سے پوچھا: کیا کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے۔ انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ سب آدمی قریش سے ہوں گے۔“
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں مگر اس میں یہ نہیں ہے کہ لوگوں کا معاملہ خلافت ہمیشہ جاری رہے گا۔
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے میں نے سنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”ہمیشہ اسلام غالب رہے گا بارہ خلیفوں کی خلافت تک۔“ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بات فرمائی جس کو میں نہ سمجھا۔ اپنے باپ سے پوچھا کیا فرمایا؟ انہوں نے کہا: ”سب قریش میں سے ہوں گے۔“
ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا اور میرے ساتھ میرے باپ بھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”یہ دین ہمیشہ غالب اور مضبوط رہے گا بارہ خلیفوں کی خلافت تک۔“ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ ارشاد فرمایا جو لوگوں نے مجھے سننے نہ دیا (یعنی ان کی باتوں نے مجھے سننے نہ دیا بہرا کر دیا اس کے سننے سے) میں نے اپنے باپ سے پوچھا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا فرمایا؟ انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سب قریش سے ہوں گے۔“
سیدنا عامر بن سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں نے سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کو لکھا اور نافع غلام کے ہاتھ بھیجا کہ مجھ سے بیان کرو جو تم نے سنا ہو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے۔ انہوں نے جواب میں لکھا میں نے سنا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”جمعہ کے دن شام کو جس دن ماعز اسلمی سنگسار کیے گئے (ان کا قصہ کتاب الحدود میں گزرا) یہ دین ہمیشہ قائم رہے گا یہاں تک کہ قیامت قائم ہو یا تم پر بارہ خلیفہ ہوں اور وہ سب قریشی ہوں گے۔“ (شاید یہ واقع بھی قیامت کے قریب ہوگا کہ بارہ خلیفہ بارہ ٹکڑیوں پر مسلمانوں کے ہوں گے ایک ہی وقت میں) اور سنا میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے ایک چھوٹی سی جماعت مسلمانوں کی کسریٰ کے سفید محل کو فتح کرے گی۔ (یہ معجزہ تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا۔ ایسا ہی ہوا سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی خلافت میں) اور میں نے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”قیامت کے قریب جھوٹے پیدا ہوں گے ان سے بچنا۔“ اور میں نے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے:“ جب اللہ تم میں سے کسی کو دولت دے تو پہلے اپنے اوپر اور اپنے گھر والوں پر خرچ کرے۔“ (ان کو آرام سے رکھے پھر فقیروں کو دے) اور میں نے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے ”میں تمہارا پیش خیمہ ہوں گا حوض کوثر پر۔“ (یعنی تمہارے پانی پلانے کے لیے وہاں بندوبست کروں گا اور تمہارے آنے کا منتظر رہوں گا)۔
ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔
|