الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔
1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:
کتاب سنن ترمذي تفصیلات
سوانح حیات:
امام ترمذی رحمہ اللہ
أبواب السهو
کتاب: نماز میں سہو و نسیان سے متعلق احکام و مسائل
189. باب مَا جَاءَ إِذَا كَانَ الْمَطَرُ فَالصَّلاَةُ فِي الرِّحَالِ
189. باب: جب بارش ہو رہی ہو تو گھر میں نماز پڑھ لینے کا بیان۔
حَدَّثَنَا أَبُو حَفْصٍ عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ الْبَصْرِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ ، حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ مُعَاوِيَةَ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَأَصَابَنَا مَطَرٌ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ شَاءَ فَلْيُصَلِّ فِي رَحْلِهِ " قَالَ: وَفِي الْبَاب، عَنْ ابْنِ عُمَرَ , وَسَمُرَةَ , وَأَبِي الْمَلِيحِ، عَنْ أَبِيهِ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَمُرَةَ قال أبو عيسى: حَدِيثُ جَابِرٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، وَقَدْ رَخَّصَ أَهْلُ الْعِلْمِ فِي الْقُعُودِ عَنِ الْجَمَاعَةِ وَالْجُمُعَةِ فِي الْمَطَرِ وَالطِّينِ، وَبِهِ يَقُولُ: أَحْمَدُ , وَإِسْحَاق، قَالَ أَبُو عِيسَى: سَمِعْت أَبَا زُرْعَةَ يَقُولُ: رَوَى عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ عَلِيٍّ حَدِيثًا وقَالَ أَبُو زُرْعَةَ: لَمْ نَرَ بِالْبَصْرَةِ أَحْفَظَ مِنْ هَؤُلَاءِ الثَّلَاثَةِ عَلِيِّ بْنِ الْمَدِينِيِّ , وَابْنِ الشَّاذَكُونِيِّ , وَعَمْرِو بْنِ عَلِيٍّ، وَأَبُو الْمَلِيحِ اسْمُهُ: عَامِرٌ، وَيُقَالُ: زَيْدُ بْنُ أُسَامَةَ بْنِ عُمَيْرٍ الْهُذَلِيُّ. جابر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ہم لوگ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ ایک سفر میں تھے کہ بارش ہونے لگی تو آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا:
” جو چاہے اپنے ڈیرے میں ہی نماز پڑھ لے
“ ۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- جابر رضی الله عنہ کی حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں ابن عمر، سمرہ، ابولملیح عامر
(جنہوں نے اپنے باپ اسامہ بن عمر ہذل سے روایت کی ہے) اور عبدالرحمٰن بن سمرہ رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں،
۳- بعض اہل علم نے بارش اور کیچڑ میں جماعت میں حاضر نہ ہونے کی رخصت دی ہے، یہی احمد اور اسحاق بن راہویہ کہتے ہیں۔
[سنن ترمذي/أبواب السهو/حدیث: 409]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «صحیح مسلم/المسافرین 3 (698)، سنن ابی داود/ الصلاة 214 (1065)، (تحفة الأشراف: 2716)، مسند احمد (3/312، 327) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح، الإرواء (2 / 340 - 341) ، صحيح أبي داود (976)
● صحيح مسلم ليصل من شاء منكم في رحله ● جامع الترمذي من شاء فليصل في رحله ● سنن أبي داود ليصل من شاء منكم في رحله