عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مسلمان کافر کے بدلے قصاص میں قتل نہیں کیا جائے گا“، اور اسی سند سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کافر کی دیت مومن کی دیت کا نصف ہے“۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- اس باب میں عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہما کی حدیث حسن ہے، ۲- یہودی اور نصرانی کی دیت میں اہل علم کا اختلاف ہے، یہودی اور نصرانی کی دیت کی بابت بعض اہل علم کا مسلک نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی حدیث کے موافق ہے، ۳- عمر بن عبدالعزیز کہتے ہیں: یہودی اور نصرانی کی دیت مسلمان کی دیت کا نصف ہے، احمد بن حنبل اسی کے قائل ہیں۔ [سنن ترمذي/كتاب الديات عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 1413]
المسلمون تتكافأ دماؤهم يسعى بذمتهم أدناهم يجير عليهم أقصاهم هم يد على من سواهم يرد مشدهم على مضعفهم ومتسرعهم على قاعدهم لا يقتل مؤمن بكافر لا ذو عهد في عهده
عمر بن خطاب رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ یہودی اور نصرانی کی دیت چار ہزار درہم اور مجوسی کی آٹھ سو درہم ہے۔
(امام ترمذی کہتے ہیں:) ۱- مالک بن انس، شافعی اور اسحاق بن راہویہ اسی کے قائل ہیں، ۲- بعض اہل علم کہتے ہیں: یہودی اور نصرانی کی دیت مسلمانوں کی دیت کے برابر ہے، سفیان ثوری اور اہل کوفہ کا یہی قول ہے۔ [سنن ترمذي/كتاب الديات عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 1413M]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن النسائی/القسامة 37 (4810)، سنن ابن ماجہ/الدیات 13 (2644)، (تحفة الأشراف:)، و مسند احمد (2/183، 224) (صحیح)»