الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن نسائي
كتاب الزينة من السنن
کتاب: زیب و زینت اور آرائش کے احکام و مسائل
40. بَابُ : تَحْرِيمِ الذَّهَبِ عَلَى الرِّجَالِ
40. باب: مردوں کے لیے سونا استعمال کرنے کی حرمت کا بیان۔
حدیث نمبر: 5150
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاق، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ أَبِي الصَّعْبَةِ، عَنْ أَبِي أَفْلَحَ الْهَمْدَانِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زُرَيْرٍ الْغَافِقِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ عَلِيًّا، يَقُولُ: أَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَهَبًا بِيَمِينِهِ، وَحَرِيرًا بِشِمَالِهِ، فَقَالَ:" هَذَا حَرَامٌ عَلَى ذُكُورِ أُمَّتِي".
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دائیں ہاتھ میں سونا لیا اور بائیں ہاتھ میں ریشم، پھر فرمایا: یہ میری امت کے مردوں پر حرام ہے۔ [سنن نسائي/كتاب الزينة من السنن/حدیث: 5150]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «انظر حدیث رقم: 5147 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

   سنن أبي داودأخذ حريرا فجعله في يمينه أخذ ذهبا فجعله في شماله ثم قال هذين حرام على ذكور أمتي
   سنن ابن ماجهأخذ رسول الله حريرا بشماله ذهبا بيمينه ثم رفع بهما يديه فقال هذين حرام على ذكور أمتي حل لإناثهم
   سنن النسائى الصغرىأخذ حريرا فجعله في يمينه أخذ ذهبا فجعله في شماله ثم قال هذين حرام على ذكور أمتي
   سنن النسائى الصغرىأخذ حريرا فجعله في يمينه أخذ ذهبا فجعله في شماله ثم قال هذين حرام على ذكور أمتي
   سنن النسائى الصغرىأخذ حريرا فجعله في يمينه أخذ ذهبا فجعله في شماله ثم قال هذين حرام على ذكور أمتي
   سنن النسائى الصغرىذهبا بيمينه وحريرا بشماله فقال هذا حرام على ذكور أمتي
   المعجم الصغير للطبراني فى يديه ، يده ، صرتان إحداهما من ذهب ، والأخرى من حرير ، فقال : هذان حرام على الذكور من أمتي ، حلال للإناث

سنن نسائی کی حدیث نمبر 5150 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5150  
اردو حاشہ:
اس حدیث میں دائیں بائیں کا فرق کسی راوی کی غلطی ہے کیونکہ حدیث بنیادی طور پر ایک ہی ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5150   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5147  
´مردوں کے لیے سونا استعمال کرنے کی حرمت کا بیان۔`
علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ریشم لے کر اسے اپنے دائیں ہاتھ میں رکھا، اور سونا لے کر اسے بائیں ہاتھ میں رکھا، پھر فرمایا: یہ دونوں میری امت کے مردوں پر حرام ہیں ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الزينة من السنن/حدیث: 5147]
اردو حاشہ:
گویا عورتوں کے لیے جائزہیں جیسا کہ آئندہ روایات میں صراحتاً ذکر ہے اور مردوں کے لیے عورتوں کی مشابہت اختیار کرنا جائز نہیں۔ زیب و زینت عورتوں کا خاصہ ہے اور یہ مردانگی کے خلاف ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5147   

  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4057  
´عورتوں کے لیے ریشمی کپڑا کی حلت کا بیان۔`
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ریشم لے کر اسے اپنے داہنے ہاتھ میں رکھا اور سونا لے کر اسے بائیں ہاتھ میں رکھا، پھر فرمایا: یہ دونوں میری امت کے مردوں پر حرام ہیں۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب اللباس /حدیث: 4057]
فوائد ومسائل:
تاہم بطور علاج ان کا استعمال مباح ہے، جیسے کہ اوپر کی حدیث میں ریشم کا ذکر ہواہے یا عمومی حالات میں چار انگلی کے برابر استعمال کیا جا سکتا ہے اور سونے کا دانت لگوانا بھی جائز ہے یا جیسے کہ روایات میں آتا ہے کہ ایک آدمی کی ناک کٹ گئی تھی تو اسے سونے کی ناک لگوا لینے کی اجازت دی گئی۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4057   

  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3595  
´عورتوں کے ریشم اور سونا پہننے کا بیان۔`
علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے بائیں ہاتھ میں ریشم اور دائیں ہاتھ میں سونا لیا، اور دونوں کو ہاتھ میں اٹھائے فرمایا: یہ دونوں میری امت کے مردوں پر حرام، اور عورتوں کے لیے حلال ہیں۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب اللباس/حدیث: 3595]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
معمولی زینت تو درست ہے لیکن زیادہ زیورات پہننے سے امارت اور فخر و تکبر کا اظہار ہوتا ہے جس سے غریبوں کا دل دکھتا ہے اس لئے اس سے اجتنا ب بہتر ہے خاص طور پر زیورات پہن کر سفر کرنے سے بہت سے مفاسد سامنے آتے ہیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3595