الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن نسائي
كتاب الرقبى
کتاب: رقبیٰ (یعنی زندگی سے مشروط ہبہ) کے احکام و مسائل
1. بَابُ : ذِكْرِ الاِخْتِلاَفِ عَلَى ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ فِي خَبَرِ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ فِيهِ
1. باب: اس باب میں زید بن ثابت رضی الله عنہ کی حدیث میں علی بن أبی نجیح پر اختلاف کا ذکر۔
حدیث نمبر: 3736
أَخْبَرَنَا هِلَالُ بْنُ الْعَلَاءِ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ وَهُوَ ابْنُ عَمْرٍو، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" الرُّقْبَى جَائِزَةٌ".
زید بن ثابت رضی الله عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رقبیٰ لاگو ہو گا ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الرقبى/حدیث: 3736]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 3720) (صحیح)»

وضاحت: ۱؎: ایام جاہلیت کا رقبیٰ یہ تھا کہ آدمی اپنا گھر یا زمین کسی کو یہ کہہ کر دیتا تھا کہ اگر میں پہلے مر گیا تو یہ تمہارا ہو جائے گا اور اگر تم مر گئے تو میں اسے واپس لے لوں گا، اس طرح ہر ایک کو دوسرے کی موت کا انتظار رہتا تھا، لیکن شریعت اسلامیہ نے اس دو طرفہ شرط کو باطل کر کے اس طرح کے ہبہ وغیرہ کو صرف اس شخص کے لیے خاص کر دیا جس کو کسی نے ہبہ کیا تھا، وہ ہبہ کرنے والے سے پہلے مرے یا بعد میں، ہر حال میں ہبہ موہوب لہ (جس کے لیے ہبہ کیا گیا ہے) ہی کا ہو گا، اور موہوب لہ کی موت کے بعد اس کے وارثین میں منتقل ہو جائے گا، رقبیٰ اور عمریٰ جاہلی رواج کے مطابق تقریباً ہم معنی ہیں۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

   سنن أبي داودمن أعمر شيئا فهو لمعمره محياه ومماته لا ترقبوا فمن أرقب شيئا فهو سبيله
   سنن ابن ماجهجعل العمرى للوارث
   المعجم الصغير للطبرانيالرقبى والعمرى سبيلهما سبيل الميراث
   المعجم الصغير للطبرانيالعمرى للوارث
   سنن النسائى الصغرىالرقبى جائزة
   سنن النسائى الصغرىالرقبى للذي أرقبها
   سنن النسائى الصغرىالعمرى ميراث
   سنن النسائى الصغرىالعمرى للوارث
   سنن النسائى الصغرىالعمرى جائزة
   سنن النسائى الصغرىالعمرى للوارث
   سنن النسائى الصغرىالعمرى للوارث
   سنن النسائى الصغرىالعمرى هي للوارث
   سنن النسائى الصغرىالعمرى للوارث
   سنن النسائى الصغرىالعمرى للوارث
   سنن النسائى الصغرىالعمرى للوارث
   سنن النسائى الصغرىمن أعمر شيئا فهو لمعمره محياه ومماته لا ترقبوا فمن أرقب شيئا فهو لسبيله
   مسندالحميديأن رسول الله صلى الله عليه وسلم قضى بالعمرى للوارث