الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ابن ماجه
كتاب الهبات
کتاب: ہبہ کے احکام و مسائل
3. بَابُ : الْعُمْرَى
3. باب: عمریٰ (عمر بھر کے لیے کسی کو کوئی چیز دینے) کا بیان۔
حدیث نمبر: 2381
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ ، عَنْ طَاوُسٍ ، عَنْ حُجْرٍ الْمَدَرِيِّ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" جَعَلَ الْعُمْرَى لِلْوَارِثِ".
زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عمریٰ وارث کو دلا دیا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الهبات/حدیث: 2381]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «‏‏‏‏سنن ابی داود/البیوع 89 (3559)، سنن النسائی/الرقبي (3746)، (تحفة الأشراف: 3700) (صحیح الإسناد)» ‏‏‏‏

وضاحت: ۱؎: حدیث کا مطلب یہ ہے کہ عمریٰ دینے سے وہ چیز ہمیشہ کے لئے دینے والے کی ملکیت سے نکل جائے گی اور اس کی ہو جائے گی جس کو عمریٰ دیا گیا، اس کے بعد اس کے وارثوں کو ملے گی، اہل حدیث اور جمہور علماء کا یہی قول ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

   سنن أبي داودمن أعمر شيئا فهو لمعمره محياه ومماته لا ترقبوا فمن أرقب شيئا فهو سبيله
   سنن ابن ماجهجعل العمرى للوارث
   المعجم الصغير للطبرانيالرقبى والعمرى سبيلهما سبيل الميراث
   المعجم الصغير للطبرانيالعمرى للوارث
   سنن النسائى الصغرىالرقبى جائزة
   سنن النسائى الصغرىالرقبى للذي أرقبها
   سنن النسائى الصغرىالعمرى ميراث
   سنن النسائى الصغرىالعمرى للوارث
   سنن النسائى الصغرىالعمرى جائزة
   سنن النسائى الصغرىالعمرى للوارث
   سنن النسائى الصغرىالعمرى للوارث
   سنن النسائى الصغرىالعمرى هي للوارث
   سنن النسائى الصغرىالعمرى للوارث
   سنن النسائى الصغرىالعمرى للوارث
   سنن النسائى الصغرىالعمرى للوارث
   سنن النسائى الصغرىمن أعمر شيئا فهو لمعمره محياه ومماته لا ترقبوا فمن أرقب شيئا فهو لسبيله
   مسندالحميديأن رسول الله صلى الله عليه وسلم قضى بالعمرى للوارث

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 2381 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2381  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
جوچیزکسی کوعمربھر کے لیے دی گئی وفات کےبعد وہ دینے والے کو واپس نہیں ملے گی بلکہ جس طرح مرنے والے کی باقی جائیداد اس کے وارثوں میں تقسیم ہوگی، اس انداز سےملنے والی چیز بھی ترکے میں شامل ہوکر اس کے وارثوں میں تقسیم ہوجائے گی کیونکہ شرعا یہ چیز ہبہ کےحکم میں ہے، لہٰذا وصول کرنےوالے کی جائز ملکیت شمار ہوگی۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2381   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3748  
´اس حدیث میں ابوالزبیر (راوی) پر رواۃ اختلاف کا ذکر۔`
زید بن ثابت رضی الله عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عمریٰ وارث کا حق ہے۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب الرقبى/حدیث: 3748]
اردو حاشہ:
یعنی جس کو عمریٰ دیا گیا تھا‘ اس کی وفات کی صورت میں اس کے ورثاء کو ملے گا‘ دینے والے کو واپس نہیں ملے گا۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 3748