الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ابن ماجه
كتاب الزهد
کتاب: زہد و ورع اور تقوی کے فضائل و مسائل
17. بَابُ : الْحَيَاءِ
17. باب: شرم و حیاء کا بیان۔
حدیث نمبر: 4184
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ مُوسَى , حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ , عَنْ مَنْصُورٍ , عَنْ الْحَسَنِ , عَنْ أَبِي بَكْرَةَ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" الْحَيَاءُ مِنَ الْإِيمَانِ , وَالْإِيمَانُ فِي الْجَنَّةِ , وَالْبَذَاءُ مِنَ الْجَفَاءِ , وَالْجَفَاءُ فِي النَّارِ".
ابوبکرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حیاء ایمان سے ہے، اور ایمان کا بدلہ جنت ہے، اور فحش گوئی «جفا» (ظلم و زیادتی) ہے اور «جفا» (ظلم زیادتی) کا بدلہ جہنم ہے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الزهد/حدیث: 4184]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 11670، ومصباح الزجاجة: 1486) (صحیح)» ‏‏‏‏ (سند میں حسن بصری ہیں، جن کا سماع ابو بکرة رضی اللہ عنہ سے ثابت نہیں ہے، لیکن شواہد سے یہ صحیح ہے، ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 495)

قال الشيخ الألباني: صحيح

   سنن ابن ماجهالحياء من الإيمان الإيمان في الجنة البذاء من الجفاء الجفاء في النار
   المعجم الصغير للطبراني الحياء من الإيمان ، والإيمان فى الجنة ، والبذاء من الجفاء ، والجفاء فى النار

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 4184 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4184  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
اچھے اعمال کی طرح اچھے اخلاق بھی ایمان میں شامل ہیں۔

(2)
مومن کو اچھی عادتوں کا پابند ہونا چاہیے اور بری عادتوں سے متنفر ہونا چاہیے۔

(3)
بد کلامی گالی گلوچ اور لڑائی جھگڑا وغیرہ ہے جو مومن کی شان کے لائق نہیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 4184