الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔
1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات
سوانح حیات:
امام ابن ماجہ رحمہ اللہ
كتاب إقامة الصلاة والسنة
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
140. . بَابٌ في صَلاَةِ النَّافِلَةِ قَاعِدًا
140. باب: نفل نماز بیٹھ کر پڑھنے کا بیان۔
عبداللہ بن شقیق عقیلی کہتے ہیں کہ میں نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رات کی نماز کے متعلق پوچھا، تو انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم رات میں دیر تک کھڑے ہو کر نماز پڑھتے، اور کبھی دیر تک بیٹھ کر نماز پڑھتے، جب آپ کھڑے ہو کر قراءت کرتے تو رکوع کھڑے ہو کر کرتے، اور جب بیٹھ کر قراءت کرتے تو رکوع بھی بیٹھ کر کرتے ۱؎ ۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1228]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «صحیح مسلم/المسافرین 16 (730)، (تحفة الأشراف: 16205)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الصلاة 179 (955)، سنن الترمذی/الصلاة 158 (375)، سنن النسائی/ قیام اللیل 16 (1647)، مسند احمد (6/262، 365) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎ : غرض نفل میں ہر طرح اختیار ہے چاہے بیٹھ کر پڑھے، چاہے کھڑے ہوکر شروع کرے پھر بیٹھ جائے، چاہے بیٹھ کر شروع کرے پھر کھڑا ہو جائے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
● سنن النسائى الصغرى إذا صلى قائما ركع قائما وإذا صلى قاعدا ركع قاعدا ● سنن النسائى الصغرى إذا افتتح الصلاة قائما ركع قائما إذا افتتح الصلاة قاعدا ركع قاعدا ● صحيح مسلم إذا قرأ قائما ركع قائما وإذا قرأ قاعدا ركع قاعدا ● صحيح مسلم إذا افتتح الصلاة قائما ركع قائما إذا افتتح الصلاة قاعدا ركع قاعدا ● صحيح مسلم إذا صلى قائما ركع قائما وإذا صلى قاعدا ركع قاعدا ● جامع الترمذي إذا قرأ وهو قائم ركع وسجد وهو قائم وإذا قرأ وهو جالس ركع وسجد وهو جالس ● سنن أبي داود إذا صلى قائما ركع قائما وإذا صلى قاعدا ركع قاعدا ● سنن ابن ماجه إذا قرأ قائما ركع قائما وإذا قرأ قاعدا ركع قاعدا