31. اس بات کی دلیل کا بیان کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا آگ پر گرم ہونے والی یا اس پر پکنے والی چیز کھا کر وضو نہ کرنا، آگ سے گرم ہونے والی یا اس پر پکنے والی چیز سے آپ کے وضو کرنے کا ناسخ ہے
سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا دو میں سےآخری عمل آگ پر پکی ہوئی چیز (کھانے) سےوضو نہ کرنا ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَفْعَالِ اللَّوَاتِي لَا تُوجِبُ الْوُضُوءَُ/حدیث: 43]
تخریج الحدیث: «اسناده صحيح، سنن النسائى، كتاب الطهارة، باب ترك الوضوء مما غيرت النار، رقم: 185، سنن ابي داود: 192، كتاب الطهارة باب ترك الوضوء مما مست النار»
أتى النبي صلى الله عليه وسلم امرأة من الأنصار، فرشت له صورا لها، والصور النخلات المجتمعات، وذبحت له شاة، فأكل منها رسول الله صلى الله عليه وسلم، ثم جاءت صلاة الظهر، فقام النبي صلى الله عليه وسلم، فتوضأ، ثم صلى الظهر، ثم أتي بعلالة الشاة، فأكل منها، ثم قام إلى العصر ولم يتوضأ