سراقہ بن مالک بن جعشم مدلجی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں خطاب فرمایا تو کہا: ”تم میں بہتر وہ شخص ہے، جو اپنے خاندان کا دفاع کرے، جب تک کہ وہ (اس دفاع سے) کسی گناہ کا ارتکاب نہ کر رہا ہو“۔ ابوداؤد کہتے ہیں: ایوب بن سوید ضعیف ہیں۔ [سنن ابي داود/أَبْوَابُ النَّوْمِ/حدیث: 5120]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 3817) (ضعیف)» (مؤلف نے سبب بیان کر دیا کہ ایوب بن سوید ضعیف ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف جدًا أيوب بن سويد ضعيف علي الراجح انظر التحرير (615) وقال الھيثمي : ولكن ضعفه الجمھور (مجمع الزوائد 5/ 130) وسعيد لم يسمع من سراقة رضي اللّٰه عنه (انظر عون المعبود 494/4) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 177
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5120
فوائد ومسائل: یہ ر وایت سنداضعیف ہے۔ تاہم گناہ اور ظلم کے کام میں اپنی قوم کا معاون بننا حرام ہے۔ اور یہی وہ تعصب ہے جس کی ممانعت آئی ہے۔ بلکہ صریح حکم ہے کہ (ۘوَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَىٰ ۖ وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ)(المائدة۔ 2) نیکی اور تقویٰ کے کاموں میں ایک دوسرے سے تعاون کرو اور گناہ اورزیادتی کے کاموں میں باہم تعاون مت کرو۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 5120