واثلہ بن اسقع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے پوچھا: اللہ کے رسول: عصبیت کیا ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عصبیت یہ ہے کہ تم اپنی قوم کا ظلم و زیادتی میں ساتھ دو، اور ان کی مدد کرو“۔ [سنن ابي داود/أَبْوَابُ النَّوْمِ/حدیث: 5119]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن ابن ماجہ/الفتن 7 (3949)، (تحفة الأشراف: 11757)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/107) (ضعیف)» (اس کی راویہ بنت واثلہ مجہول اور سلمہ لین الحدیث ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف ضعيف جدًا سلمة بن بشير الدمشقي مقبول (تق: 2485) أي مجهول الحال،لم يوثقه غير ابن حبان وبينه وبين واثلة : عباد ابن كثير : وھو متروك (تق: 3139) ومن طريقه أخرجه ابن ماجه (3949) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 177