جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک سفر میں تھے آپ نے فرمایا: ”جوتے خوب پہنا کرو کیونکہ جب تک آدمی جوتے پہنے رہتا ہے برابر سوار رہتا ہے (یعنی پاؤں اذیت سے محفوظ رہتا ہے)“۔ [سنن ابي داود/كِتَاب اللِّبَاسِ/حدیث: 4133]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 2971)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/اللباس 18 (2096)، مسند احمد (3/337) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (2096) ورواه مسلم (3096) نحو المعنيٰ
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5494
حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں ایک غزوہ میں جو ہم نے کیا تھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ فرماتے سنا ”جوتے خوب استعمال کرو، بکثرت پہنو، کیونکہ انسان جب تک جوتا پہنے گا، سوار ہوتا ہے۔“[صحيح مسلم، حديث نمبر:5494]
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: جو شخص جوتا پہنتا ہے، وہ مشقت اور تکان کے کم ہونے اور پاؤں کے محفوظ ہونے میں سوار کے مشابہہ ہے، کیونکہ اس کے پاؤں، راستہ میں کانٹے، پتھر وغیرہ، تکلیف دہ اشیاء سے محفوظ رہتے ہیں۔