اسامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے درندوں کی کھالوں کے استعمال سے منع فرمایا ہے۔ [سنن ابي داود/كِتَاب اللِّبَاسِ/حدیث: 4132]
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4258
´درندوں کی کھال سے فائدہ اٹھانے کی ممانعت کا بیان۔` ابوالملیح کے والد اسامہ بن عمیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے درندوں کی کھالوں سے (فائدہ اٹھانے سے) منع فرمایا۔ [سنن نسائي/كتاب الفرع والعتيرة/حدیث: 4258]
اردو حاشہ: درندوں کے چمڑے عموماََ متکبر لوگ استعمال کرتے ہیں، اس لیے ان کے استعمال سے منع فرمایا جس طرح مسلمان مردوں کو سونے اور ریشم کے استعمال سے منع فرمایا گیا ہے۔ شیر اور چیتے وغیرہ کا چمڑا عام استعمال میں تھا۔ ممکن ہے دباغت کے بغیر استعمال کیا گیا ہو لیکن یہ مرجوح احتمال ہے۔ صحیح بات پہلی ہی ہے۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 4258