´بیع کی شرائط اور بیع ممنوعہ کی اقسام`
سیدنا عروہ بارقی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو قربانی کا جانور یا بکری خریدنے کیلئے ایک دینار عطا فرمایا۔ انہوں نے ایک دینار کے عوض دو بکریاں خریدیں۔ پھر ان دو میں سے ایک کو ایک دینار کے عوض فروخت کر دیا اور ایک بکری اور ایک دینار لے کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کیلئے ان کی تجارت میں برکت کی دعا فرمائی۔ پس وہ ایسے تھے کہ اگر مٹی بھی خرید لیتے تو اس میں بھی انہیں ضرور منافع حاصل ہوتا۔ نسائی کے علاوہ پانچوں نے اسے روایت کیا ہے اور امام بخاری رحمہ اللہ نے ایک حدیث کے ضمن میں اسے روایت ہے، مگر یہ الفاظ نقل نہیں کئے اور ترمذی نے حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث کو اس کے لیے بطور شاہد بیان کیا ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 686»
تخریج: «أخرجه أبوداود، البيوع، باب في المضارب يخالف، حديث:3384، والترمذي، البيوع، حديث:1258، وابن ماجه، الصدقات، حديث:2402، وأحمد:4 /376، وأصله عند البخاري، المناقب، حديث:3642، وحديث حكيم ابن حزام أخرجه الترمذي، البيوع، حديث:1257 وسنده ضعيف، حبيب بن أبي ثابت عنعن.»
تشریح:
اس حدیث سے چند نہایت بنیادی چیزوں پر روشنی پڑتی ہے‘ مثلاً: 1 وکیل مؤکل کے مال میں تصرف کرنے کا پورا اختیار رکھتا ہے جبکہ اسے مال کی وکالت سپرد کی جائے اور اسے اپنی مرضی سے استعمال کرنے کی آزادی دی جائے‘ ورنہ طے شدہ شرائط و حدود کے اندر ہی وکیل کو کام کرنا ہوگا۔
2 اگر کسی کا مال اسے اطلاع دیے بغیر فروخت کر دیا جائے اور اطلاع ملنے پر مالک رضامندی کا اظہار کرے تو جائز ہے ورنہ نہیں۔
3 جو شخص مالک کے لیے ایسی خدمت انجام دے اس کے لیے دعائے خیر و برکت کرنی چاہیے۔
راویٔ حدیث: «حضرت عروہ بارقی رضی اللہ عنہ» انھیں ابن الجعد اور ابن ابی الجعد دونوں طرح بیان کیا گیا ہے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان کے والد کا نام عیاض تھا۔
بارق کی طرف نسبت کی وجہ سے بارقی کہلائے۔
بارق میں
”را
“ کے نیچے کسرہ ہے۔
یہ قبیلہ ازد کی شاخ ہے اور نسب نامہ اس طرح ہے: بارق بن عدی بن حارثہ۔
اور ایک قول یہ بھی ہے کہ بارق نامی ایک پہاڑ کے پاس فروکش ہونے کی وجہ سے بارقی کہلائے۔
مشہور صحابی ہیں۔
حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے انھیں اپنے دور خلافت میں کوفہ کے منصب قضا پر فائز فرمایا۔
انھوں نے کوفہ ہی میں سکونت اختیار کر لی‘ انھی میں شمار کیے گئے اور اہل کوفہ ان سے روایت کرتے ہیں۔