جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ننگی تلوار (کسی کو) تھمانے سے منع فرمایا ۱؎۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْجِهَادِ/حدیث: 2588]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن الترمذی/الفتن 5 (2163)، (تحفة الأشراف: 2690)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/300، 361) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: اسی طرح کوئی بھی ایسا ہتھیار لے کر راستہ میں یا مجمع میں چلنا جس سے نقصان پہنچنے کا خطرہ ہو ممنوع ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف ترمذي (2163) أبو الزبير مدلس وعنعن وللحديث شواھد ضعيفة انوار الصحيفه، صفحه نمبر 95
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2163
´ننگی تلوار لینے کی ممانعت کا بیان۔` جابر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ننگی تلوار لینے اور دینے سے منع فرمایا ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الفتن/حدیث: 2163]
اردو حاشہ: وضاحت: 1؎: یہ ممانعت اس وجہ سے ہے کہ ننگی تلوار سے بسا اوقات خود صاحب تلوار بھی زخمی ہوسکتا ہے، اور دوسروں کو اس سے تکلیف پہنچنے کا بھی اندیشہ ہے۔
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2163