الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ابي داود
كِتَاب الْجِهَادِ
کتاب: جہاد کے مسائل
74. باب فِي النَّهْىِ أَنْ يُقَدَّ السَّيْرُ بَيْنَ أُصْبُعَيْنِ
74. باب: چمڑے کو دو انگلیوں کے درمیان رکھ کر کاٹنا منع ہے۔
حدیث نمبر: 2589
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا قُرَيْشُ بْنُ أَنَسٍ، حَدَّثَنَا أَشْعَثُ، عَنْ الْحَسَنِ، عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" نَهَى أَنْ يُقَدَّ السَّيْرُ بَيْنَ أُصْبَعَيْنِ".
سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چمڑے کو دو انگلیوں کے درمیان رکھ کر کاٹنے سے منع فرمایا۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْجِهَادِ/حدیث: 2589]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 4577) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (حسن بصری مدلس ہیں اور روایت عنعنہ سے ہے)

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
مشكوة المصابيح (3528)
أخرجه الطبراني (7/224 ح 5935) من حديث قريش بن أنس به وصنيع الحافظ في التھذيب يدل علٰي أن سماع محمد بن بشار وابن المديني من قريش بن أنس قبل اختلاطه وباقي السند صحيح، الحسن البصري عن سمرة بن جندب كتاب ورواية عن الكتاب صحيحة

   سنن أبي داودنهى أن يقد السير بين أصبعين

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 2589 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2589  
فوائد ومسائل:
اس طرح اندیشہ رہتا ہے کہ چمڑا کٹنے کے بعد کہیں ہاتھ نہ زخمی ہو جائے۔
لہذا چاہیے کہ کسی لکڑی یا پتھر وغیرہ پر رکھ کر احتیاط سے کاٹا جائے۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2589